نتیش کو وزیر اعظم امیدوار بننے کا آفر ملا!

بہار میں بی جے پی ۔جے ڈی یو قیادت والی اتحاد سرکار بنے ابھی محض دومہینے ہوئے ہیںباوجود اس کے کئی ایسے موقعے جب دونوں پارٹیوں کے درمیان رشتوں میں ٹکراو¿ کی خبریں سامنے آئیں ہیں حالانکہ دونوں ہی پارٹیاں مسلسل اتحاد کو مضبوط بتا رہی ہیں۔ لیکن جس طرح سے اروناچل پردیش میں ہوئے واقع سے جے ڈی یو کافی خفا ہے اس کے بدلے تیور کو دیکھتے ہوئے آر جے ڈی نے نئی چال چلی ہے اور اس نے جے ڈی یو کو آفر کیا ہے کہ وہ تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ بنائیں اس کے بدلے میں آر جے ڈی نتیش کمار کو 2024میں پی ایم امیدوار بنانے کی حمایت کرے گی آر جے ڈی لیڈر ادے نارائن چودھری وجے پرکاش نے کہا بھاجپا کے ذریعے کی جا رہی بے عزتی کے بعد اب نتیش کمار جی کو فیصلہ لینا چاہئے کہ وہ بہار میں مہا اتحا د کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے امید وار رہے تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ کی کرسی سونپیں اور بدلے میں آر جے ڈی اپوزیشن کی طرف پی ایم امیدوار کو سہرہ بنانے کو تیار ہے وجے پرکاش نے کہا نتیش جی کو دہلی جاکر بہار میں تیجسوی یادو کےلئے راستہ صاف کردینا چاہئے وہیں کانگریس ودھا ن پریشد کے نیتا پریم چندر مشرا نے آر جے ڈی لیڈروں کی اس تجویز کو مضحکہ خیز بتایا ہے اور کہا اپوزیشن پارٹیوں کے نیتاو¿ں کو بھاجپا کے ساتھ سرکار چلا رہے اس شخص کو ایسے آفسر دینے سے پرہیز کرنا چاہئے نتیش جی اگر بھاجپا کے ساتھ لاچار محسوس کر رہے ہیں تو فیصلہ انہیں لینا چاہئے۔ ویسے جے ڈی یو کے پردیش صدر نارائن سنگھ آر جے ڈی کی اس پیش کش کو سرے سے مسترد کردیا ہے اور کہا آر جے ڈی بکواس کر رہی ہے اسمبلی چناو¿ میں ہار کے بعد سے وہ لوگ پریشان ہیں اپنی ہار آر جے ڈی والے ہضم نہیں کر پار ہے ہیں ۔ چناو¿نتیجوں نے ان کے خوابوں کو پست کردیا ہے اس لئے وہ ایسی بیان بازی کر رہے ہیں کہا کہ آر جے ڈی کو اقتدار میں آنے کیلئے ابھی 2025تک انتظار کرنا چاہئے اسکے بعد وہ نئے سرے سے کوشش کریں پارٹی میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے اس لئے یہ سوال پوچھے جارہے ہیں کہا بھاجپا جے ڈی یو میں سب ٹھیک ہے یہ سوال اس لئے بھی اٹھے ہیں کیونکہ بھاجپا کے روئیے پر یہ سوال کھڑے کئے جارہے ہیں خاص طور پر لو جہاد کے مسئلے پر جس طرح سے بھاجپا حکمراں ریاستوں میں قانون بنانے کی کوشش ہوئی ہے اس پر جنتا دل یونائی ٹیڈ نے نکتہ چینی کی ہے اسی درمیان وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آر سی پی سنگھ کو پارٹی کا قومی صدر بنا کر کئی پیغام دیئے ہیں۔ انہوں نے صدر بنتے ہی بی جے پی کے خلاف حملہ بول دیا ہے اروناچل میں پارٹی پھوٹ کے اشاروں میں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے آر پی سنگھ نے کہا کہ وہ دوستوں کے خلاف سازش نہیں رچتے اور نہ دھوکہ دیتے ہیں ۔جے ڈی یو کے سرکردہ لیڈر کے سی تیاگی نے کہا کہ لوجہاد کو لیکر دیش میں نفرت پھیلانے کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے اور یہی نہیں انہوں نے اروناچل پردیش میں جے ڈی یو کے ممبران اسمبلی کے بی جے پی میں شامل کئے جانے پر بھی ناراضگی جتائی ہے ۔اب لوجہاد کے خلاف قانون کو لیکر بی جے پی نیتاو¿ں کی طرف سے کی جارہی حمایت پر جے ڈی یو نیتا نے سوال کھڑے کئے ہیں ان کا کہنا ہے کسی بھی ذات یا مذہب کے دو بالغ افراد اپنے رشتے بنانے کو لیکر آزاد ہیں اور لو جہاد پر قانون بنانے کی بات ایک آزاد جمہوری نظام کے خلاف ہے ادھر آر جے ڈی نیتا شیام رجک نے دعویٰ کیا ہے جنتا دل یو کے 17ممبر اسمبلی آر جے ڈی کے خیمے میں آنے کو تیار بھیٹے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟