دیہا ت میں تیزی سے بڑھتا کورونا کا قہر !

دیش میں اب ہر ہفتے اوسطاً تین لاکھ کورونا کے مریض آرہے ہیں یعنی اوسطا ہر روز 41ہزار سے زیادہ مریض یہ بھلے ہی بہت زیادہ نہیں لگتے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دیش کے کل 718اضلاع میں سے 284ضلعوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے اس جائزے میں 633ضلعوں کو ہی شامل کیا جاسکا ۔اعداد شمار بتاتے ہیں دیش کے دیہاتی علاقوں میں کورونا کے مریض تیزی سے بڑھ رہے ہیں جبکہ شہری علاقوں میں کووڈ بیماری سے تھوڑی راحت ملتی دکھائی دے رہی ہے ۔ خیال رہے ستمبر میں ہر دن اوسطا 90ہزار مریض سامنے آرہے تھے یعنی جن دو سو چوراسی ضلعومیں نئے کورونا مریضوں کا سیلا ب آرہا ہے ان میں 80فیصد سے زیادہ دیہی اور نیم شہری علاقے ہیں ۔ جہاں لچر ہیلتھ سسٹم ہے شہری علاقوں میں تھوڑی سی راحت کی خبر ہے شروعات میں کورونا نے اپنی جڑیں جما لیں تھیں اپریل کے آخری ہفتے میں 77فیصد کورونا مریض شہری علاقوں میں تھے جب کی صرف 10فیصد مریض دیہی علاقوں میں پائے گئے تھے ۔ لیکن 20نومبر کو کورونا مریضوں میں شہری علاقوں کی حصہ داری گھٹ کر 52فیصد رہ گئی تھی ۔ اور دیہی علاقوں کی حصہ دار ی بڑھ کر 24فیصد جبکہ نیم شہری علاقوں میں 21فیصد ہوگئی اگر دیہی اور نیم شہری علاقوں کو ملا دیا جائے تو اپریل کے مقابلے نومبر میں نئے کورونا مریضوں کی رفتا ر گھٹتی نظر آئی اس کی اہم وجہ ہر ضلع کے کل معاملوں اور ٹیسٹینگ ریٹ میں بھاری فرق ہے ۔ کچھ ضلعوں میں بہت زیادہ مریضوں کی وجہ سے باقی ضلع کا اوسط بھی بڑھ گیا ہے ۔ نومبر کے دوران 19ضلعوں میں اب تک کے کل کورونا مریضوں میںآدھے اکیلے نومبر میں آئے ہیں ۔ ان میں صرف گروگرام اور فریدآباد سٹی گنگا نگر اور حصار نیم شہری جبکہ بارہ ضلع دیہات کے ہیں تشویش کا باعث یہ ہے کہ کورونا انفیکشن دیہی علاقوں میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ جہاں ہیلتھ سسٹم لچر ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟