جے بالا جی مہاراج !جے شری رام

راجستھا ن کے دوسا کرولی ضلع میں دنیا کے مشہور شری با لا جی مندر کی تزیئین کاری جاری ہے مندر ٹرسٹ نے لاک ڈاو¿ن کے بعد یہ کام شروع کیا تھا ۔مندر کووسیع کمپلیکس کی شکل دے دی گئی ہے اس کے اندر ساٹھ سے ستر فٹ کی جگہ پر بھکتوں کی پندرہ سے بیس قطاروں کی سہولت ہوگی پچہتر فیٹ اونچائی پر مندر ایسا بنا ہے جو دور سے دکھائی دے مہندی پور مند ر میں سبھی ہنومان بھکت سیوا دھام ٹرسٹ کے شری ہنومان سیوا سدن اور دیگر اداروں کے ذریعے فلاحی کام کئے جاتے ہیں مندر ٹرسٹ تو مسلسل سیوا کام کرتا رہا ہے ۔ سمست ہنومان بھکت سیو دھان ٹرسٹ کے پردھان سنجے گرگ کے مطابق بڑے مند کی تزیئن کاری کے علاوہ سڑکوں اور سیور وغیرہ کا کام بھی ہوا ہے ۔اور مند ر کے مہنت شری کشور پوری جی مہاراج نے پچھلے سال مندر کے سامنے والے حصے میں شری رام مندر میں بھی تعمیراتی کام کریا تھا ۔ ان کاموں سے شردھالوں کے درشن اور آنے جانے میں سہولت ہوگی ۔ شری بالا جی مندر میں پچھلے ماہ 24نومبر سے پھر درشن شروع ہوگئے ہیں ابھی کچھ پابندیاں باقی ہیں جس وجہ سے عام دنوں میں دس ہزار بھکتوں کے مقابلے میں ابھی 700سے1000ہزار شردھالو ہی آرہے ہیں ۔ مہندی پور کا ایک حصہ دوسا یہ کرولی ضلع میں پڑتا ہے روایت ہے کہ یہاں ہنومان جی کے بال روپ ان کے ساتھ پریت راج سرکار اور کوتوال کپتان بھیرو ں کا استھل قریب ایک ہزار سال پرانا ہے یہاں ایک مہنت گوسائی کو عجیب سپنا دکھائی دیا وہ اٹھ کر چل دیئے اور کچھ دور چل کر ایک جگہ روک گئے وہاں سینا نے پرڑام کیا اب سے پہلے مہنت گنیش پوری مہاراج کے وقت میں اس جگہ اور مندر کی شہرت ملک میں ہے ۔ اب کشوری جی اور ٹرسٹ نے مندر کو نئی شکل دے دی ہے جو آج کی ضروریات کے مطابق ہے ۔جے بالا جی مہاراج (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟