چلے گئے زندہ دل مصالحہ کنگ مہاشہ دھرم پال!

مہاشہ دھرم پال گلاٹی بھارت سمیت دنیابھر میں لوگوں کے کھانے کو ذائقہ دار اور چٹپٹا بنانے کےلئے جانے جاتے تھے لوگ انہیں مصالحہ کنگ بھی کہا کرتے تھے ۔ ایم ڈی ایچ گروپ کے بانی و مالک دھرم پال گلاٹی نے 97سال عمر پائی کورونا سے ٹھیک ہونے کے بعد انہیں دل کا دورہ پڑا جس میں ان کا ندھن ہوگیا پچھلے سال صدر جمہوریہ نے انہیں پدم بھوشن سے سماننت کیا تھا مہاشہ دھرم پال گلاٹی کو 22دن پہلے کورونا ہونے کی وجہ سے ماتا چنا دیوی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ۔ ان کی رپورٹ نیگیٹو آنے پر اسپتال سے چھٹی دے دی گئی یہ فخر کی بات ہے ایم ڈی ایچ مصالحہ کمپنی اپنے شاندار ایک سو سال پورا کرچکی ہے ۔ اس کمپنی نے اپنے قیام سے ہی اصلی اور کوالٹی کو لے کر اپنی الگ پہچان بنائی جس وجہ سے ایم ڈی ایچ کے برانڈ مصالحہ لوگوں کی پہلی پسند بنے ہوئے ہیں آج سے ایک سو سال پہلے ایم ڈی ایچ کمپنی سیال کوٹ پاکستان میں شروع ہوئی تھی ۔ مہاشہ کا جنم 27مارچ 1923کو سیال کوٹ کے با عزت گھرانے میں ہوا تھا اور انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم اسکول میں پانچویں تک حاصل کی اور پڑھائی چھوڑنے کے بعد اپنے پشتینی مصالحوں کے کام میں لگ گئے ۔1947میںتقسیم ہند کے بعد سیال کوٹ میں اپنا سب کچھ چھوٹ کر 1500روپئے کی معمولی رقم کے ساتھ بھارت آئے اور یہاں آکر دہلی کے کرول باغ میں بسے مہاشہ جی نے 650روپئے کا ایک تانگہ خریدا اور اسے کچھ دن چلانے کے بعد انہون نے اپنے پشتینی کاروبار کو مصالحوں کا کام شروع کردیا قوت ارادی اور سخت محنت کے بعد ایم ڈی ایچ کمپنی کو چوٹی پر لے جانے کا پورا عزم دکھایا اور مصالحوں کی اصلی ہونے کے ایک خاص پہچان بنائی مہاشہ جی اپنی زندگی میں اچھے اصولوں پر عمل کرتے رہے ہیں، ایماندار بننا محنت کرنا میٹھا بولنا اور پرم پتا پر ماتمہ کا آشرواد اور ماں باپ اور پیا ر ہی ان کی دنیا تھی ۔ ان کی نیک کوشش سے آج ستر سے زیادہ ادارے جیسے اسکول ،گﺅ شالائیں ،اسپتال اور یتیم خانے بزرگ آشرم اور بیواو¿ں اور غریب لڑکیوں کی شادی اور آدی واشی علاقوں میںبورڈنگ اسکول وغیرہ بنانا یہ سب دھارمک و سماجی کام مہاشہ دھرم پال چیرٹیبل ٹرسٹ اور مہاشہ چنی لال چیرٹیبل ٹرسٹ اور مہاشہ منی لال چیریٹیبل ٹرسٹ کے تحت چلتے ہیں ایسے مہان خدمت گار کو ہم اپنی سردھانجلی پیش کرتے ہیں ۔ ایک زندہ دل دہلی والا ہمیں چھوڑ کر چلاگیا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟