دہلی کو دہلانے کی بڑی سازش ناکام !

راجدھانی دہلی کی سرحد پر جاری کسان تحریک کے درمیان دہلی پولس کے اسپیشل سیل نے پیر کو پاکستانی خفیہ ایجسنی آئی ایس آئی ،دہشت گروپ ہسب المجاہدین اور خالستان کی بڑی سازش کا انکشاف کیا ہے پولس نے پیر کی صبح مشرقی دہلی کے رمیش پارک میں مونڈ بھیڑ کے بعد پانچ مشتبہ دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے ان میں سے دو پنجاب اور تین جموں کشمیر کے رہنے والے ہیں ۔ پنجابی باشندہ دونوں مشتبہ آئی ایس آئی اور خالستان گروپ کے اشارے پر دہلی میں آر ایس ایس کے لیڈروں کو مارنے آئے تھے جبکہ کشمیری ان دونوں کو نائیکو دہشت گردی کے ذریعے پیسہ دینے آئے تھے خالستان حمایتی مشتبہ ان افراد نے ہی شہری میڈل ونر بلوندر سنگھ سندھو کے قتل میں اہم رول اد ا کیا تھا اسپیشل سیل کے پولس ڈپٹی کمشنر پرمود سنگھ کشواہا نے بتایا کہ ٹیم کو خبر ملی تھی کی خالستانی سکھ بھکاری لال نے پنجاب سے مبینہ دہشت گرد و شارپ سوٹر دہلی بھیجے ہیں یہ کشمیری آتنکی شارپ سوٹروں کو پیسے کے لئے نقدی و ہیروئن سونپیں گے قریب 3716کروڑ روپئے کی ہیروئن بیچ کر پیسے کا دہشت گردانہ سرگرمیوں میں استعمال کیا جائے گا صبح قریب پونے سات بجے اسپیشل ٹیم نے ان مشتبہ افراد کو رکنے کا اشارہ کیا تو انہوں نے پولس ٹیم پر فائرنگ کردی لیکن بارہ راو¿نڈ کی فائرنگ کے بعد دبوچ لیا گیا ۔ گرفتا ر پانچوں افراد کی نشان دہی پر دہلی پولس اور سیکورتی ایجنسیوں کی رپورٹ کی مدد سے خالستانی ہینڈلر سکھ بھکاری لال کو دبئی سے دبوچ لیا گیا ۔ بھار ت سرکار نے اس کو ہندوستان لانے کےلئے دبئی سرکار سے بات چیت و قانونی کاروائی شروع کردی ہے ۔ بھکاری لال بڑا ہینڈلر تھااور پنجاب اور آس پاس کے علاقوں میں خالستان کے خلاف آواز اٹھانے والے آٹھ سے زیادہ لوگوں کو مرواچکا تھا اس میں بلوند ر سنگھ سندھو کا قتل بھی شامل ہے دہلی میں گرفتار اس کے ساتھیوں نے پولس کو بتایا کہ ان کی بھکاری لال سے روز بات ہوتی تھی اور انہوں نے دبئی میں ہونے کی جانکاری دی جو وزارات داخلہ کو بھیج دی گئی اس کی بنیاد پر جس کی کوشش پر وہاں کی پولس نے اس پکڑ لیا ہے اس کو بھار ت لایا جارہا ہے حالانکہ اس مرتبہ ایک بات ضرور تو جہ دلانی چاہئے کہ وبا سے لڑنے سمیت کسان تحریک کے مسئلے پر راجدھانی دہلی میں چوکسی کے باوجو د پانچ مشتبہ ہتھیار کے ساتھ یہ کیسے اپنے ٹھیکانے پر پہونچ گئے ؟ یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔دہشت گرد تنظیموں کے ممبران کے زریعے ممنوعہ نسیلی چیزوں اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے جمع پیسوں کو استعمال بھار میں فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کےساتھ ساتھ آتنکی دہشت گردی سرگرمیوں کو انجام دینے میں کیا جاتا رہا ہے یہ بھی دنیا جان رہی ہے کہ زیادہ تر دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں اپنے ٹھکانوں سے اپنی سرگرمیاں چلاتے ہیں دہلی پولس کی اس بروقت کاروائی نے ایک بڑی سازش کا پردہ فاش کرکے بڑے آتنکی حملے سے راجدھانی کو بچا لیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟