کیا ہوا سے انفیکشن پھیلتا ہے ؟

ابھی تک ورلڈ ہیلتھ تنظیم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا انفیکشن کسی سطح کے رابطے میں آنے سے نہیں ہوتا اور سائنسداں اس ثبوت کی تصدیق کر رہے تھے ۔یہی وجہ تھی WHO کے حکام نے کوڈ 19بیماری کے بچاو¿ کے لئے خاص طور پر ہاتھ دھونے کی صلاح تھی لیکن اب وہ یہ کہ رہے ہیں کہ خاص حالات میں ہو امیں انفیکشن کا امکا ن کو مسترد نہیں کیا جا سکتا اسکا مطلب یہ ہو کہ جب لوگ ایک دوسرے سے بات کر رہے ہوتے ہیں تو منھ سے سانس میں زرّات کے ذریعے بھی انفیکشن ہو سکتا ہے ۔ ہو ا سے انفیکشن کا کیا مطلب ہے؟ اگر کورونا کے ہوا سے پھیلنے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو حفاظتی قدم بدل جائیں گے ۔جب ہم سانس کے ذریعے جراثیم یا وائرس لیتے تو وہ ہوا میں تیر رہے زرّات کو ہم تک پہونچاتا ہے اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ بند اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر کورونا کا انفیکشن ہو سکتا ہے۔امریکہ کے واشنگٹن شہر ماو¿نٹ برمن میں ایک آدمی پر کم سے کم 45 لوگوں کو متاثر کا شبہہ ہے یہ لوگ ایک گانے والی پارٹی کے ممبر تھے انہوں نے سماجی دوری کے کو ئی قائدہ نہیں توڑا تھا ۔جنوری کے آخیر میں چین کے ایک شہر میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا وہاں ایک آدمی کے ذریعے 9لوگوں کو انفیکشن پھیلانے کا شبہہ تھا سبھی لوگوں نے ایک ہی ہوٹل میں کھانا کھایا تھا۔ کچھ سائنسدانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ ایئر کنڈیشن سے وائرس اور بھی زیادہ پھیلے گا بیماری جس طرح سے پھیلتی ہے اس سے یہ طے ہوتا کہ اسے روکنے کے لئے کیا قدم اٹھائے جائیں ۔ڈبلیو ایچ او کے قانون کے تحت نیم گرم پانی سے بیس سیکنڈ تک صابن سے ہاتھ دھونے کی صلاح دی گئی ہے اس کے علاوہ سماجی دوری بہت ضروری ہے لیکن کچھ سائنسدانوں کا اب یہ کہنا ہے ان احتیاطی قدموں کی اہمیت ہے لیکن ہوا سے انفیکشن پھیلانے کی صورت میں یہ ناکافی ہونگے ۔حال ہی میں 32ملکوں کے 239سائنسدانوں نے ڈبلیو ایچ او کو خلا خط لکھا تھا جس میں ہوا کے ذریعے انفیکشن پھیلنے کی احتیاط برتنے کے لئے گائڈ لائن بنانے کی اپیل کی ہے ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ وہ کوئی فیصلہ لینے سے پہلے ثبوتوں کی جانچ کرے گا تنظیم کے ایک دوسرے مشیر ڈاکٹر ڈیوڈ ہیمین کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں جو ریسرچ ہو رہی ہے اس سے ایجنسی کو ٹھوس نتیجوں کی امید ہے تاکہ وائرس کی روک تھا م کے لئے نئی حکمت عملی بنائی جا سکے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟