وزیراعظم کا گمراہ کرنے والا بیان

چین سے لگی بھارت کی لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے پاس پیر اور منگل کی درمیانی رات میں 20ہندوستانی فوجیوں کی شہادت کے بعد سے سرکار اور اپوزیشن خاص کر کانگریس کے درمیان شروع ہوئی بحث مزید تیز ہوگئی۔ دراصل چین سے جاری ٹکراو¿ پر غوروخوض کے لئے بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں وزیراعظم نریندرمودی نے صاف کہاکہ نہ کوئی ہماری سرحد میں گھسا ہے اور نہ ہی ہماری کوئی چوکی کسی کے قبضے میں ہے۔ ہماری ایک انچ زمین کی طرف کوئی آنکھ اٹھاکر بھی نہیں دیکھ سکتا۔ حکومت نے فوج کو کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ وزیراعظم کو بزدل اور ڈرپوک بتانے کے بعد راہل گاندھی نے پھر ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کے ذریعے جمعہ کو آل پارٹی میٹنگ میں دی گئی اس جانکاری جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ چینی فوج نے نہ تو ہندوستانی علاقے میں کسی طرح کا قبضہ کرسکی ہے اور نہ ہی چینی فوج نے ہمارے کسی فوجی کو یرغمال بنایا ہے۔ راہل گاندھی نے وزیراعظم کی اس جانکاری پر پھر سوال کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہاکہ کیا سرکار نے چین کے سامنے سرینڈر کردیا ہے؟ انہوں نے سرکار سے یہ مانگ کی کہ گلوان وادی پر چین جو دعویٰ کررہا ہے اس کے بارے میں پوزیشن واضح کرے۔ بتادیں خونی جھڑپ کے بعد چین نے پھر دعویٰ کیا تھا کہ گلوان وادی ہماری ہے۔ راہل نے اس پر کہاکہ گلوان وادی بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ سرکار کو سامنے آکر دیش کی عوام کو بتانا چاہئے کہ چین کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔ راہل نے پوچھا زمین چین کی ہے، ہمارے فوجی کیوں مرے؟ کیا ہم چینی علاقے میں گھسے تھے یا پھر وہ ہمارے علاقے میں آئے تھے؟ سرکار بتائے اصلی پوزیشن کیا تھی۔ کن حالات میں چینیوں نے ہمارے فوجیوں کو مارا؟ کیسے ہمارے 10جوان چین کے قبضے میں کیسے گئے؟ سرکار ان سوالوں کا جواب دے۔ انہوں نے کہاکہ اگر پی ایم کا یہ بیان کہ ہندوستانی سرحد میں کوئی غیر ملکی نہیں اگر یہ بیان صحیح ہے تو پانچ یا چھ مئی کو کیا ہوا کیوں بھارت فوجی شہید ہوئے۔ اتنے دنوں سے دونوں دیشون کے درمیان فوجی حکام کس چیز کو لے کر بات چیت کررہے تھے۔ وہیں کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے چینی تنازعہ پر وزیراعطم کے بیان پر تلخ نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا انہون نے چین کو کلین چٹ دے دی ہے؟ چدمبرم نے کہاکہ گھس پیٹھ کو لے کر وزیراعظم کے بیان سے چین کو ہی فائدہ ہوا اور ایک طریقے سے چین کے اس دعوے کی تصدیق کرنے جیسا ہے جس میں چین کہتا ہے کہ اس نے بھارت کی حد میں کوئی دراصک نہیں کی سپا کے صدر اکھلیش یادو نے انگریزی میں ٹوٹئیٹ جاری کرکے چینی دراندازی کے خلاف دیش سرکار کے ساتھ کھڑا ہے لیکن جس واقعہ میں ہمارے فوجی شہید ہوئے کیا وہ گھس پیٹھ تھی؟ یا گلوان وادی بھارت کی ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہاکہ ہمیں وضاحت نہیں چاہئے۔ سچائی سامنے آنی چاہئے اس سے پہلے انہوں نے ہندی میں ٹوئیٹ کیا کہ پردھان منتری جی کے بھارت چین ایل اے سی بیان سے گمراہ ہوکر جنتا پوچھ رہی ہے۔ اگر چین ہمارے علاقے میں نہین گھسا تو پھر ہمارے فوجی کس حالات میں شہید ہوئے؟ کیا پی ایم کے بیان سے چین کو کلین چٹ دی جارہی ہے؟ (انل نیندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟