پانچ لاکھ تک کی سیکورٹی لے رہے ہیں پرائیویٹ ہسپتال

دلی میں کورونا کا علاج کئی پرائیویٹ اسپتالوں میں پیسے لے کر کئے جارہے ہیں۔ یہ خرچ مریضوں کو ہی بھرنا پڑرہا ہے۔ ان اسپتالوں نے پیمنٹ وصولنے کے لئے اپنی قاعدے اور شرائط طے کردیئے ہیں۔ کسی اسپتال میں سیکورٹی کے نام پر پانچ لاکھ روپے جمع کرائے جارہے ہیں۔ کہیں تین لاکھ روپے ڈپازٹ ہورہے ہیں کچھ اسپتالوں میں سیکورٹی کا کوئی پیکیج فکس نہیں ہے۔ لیکن اتنا ضرور ہے کہ پہلے کے مقابلے مریض ٹھیک ہوکر گھر پہنچ چکے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے اشوک کمار گپتا کا علاج گنگا رام ہسپتال میں ہوا۔ وہاں پانچ لاکھ روپے ڈپازٹ کرائے گئے۔ جبکہ اپولوں میں یہ ڈپازٹ تین لاکھ روپے ہے۔ حالانکہ میکس نے ابھی تک علاج کے لئے کوئی ڈپازٹ رقم متعین نہیں کی ہے۔ لیکن رقم باری باری وصولی جارہی ہے۔ کئی دنوں تک سرکاری اسپتالوں کے چکر کاٹنے کے بعد گپتا داخل ہوئے تھے۔ پریشانی کی بات یہ ہے کہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی مہینوں سے مریضوں کو آسانی سے بھرتی نہیں کیاجارہا ہے۔ پانچ پرائیویٹ سینٹروں میں علاج چل رہا ہے۔ اور بیڈ بھی ملے ہوئے ہیں۔ دلی میں جس طرح کورونا کے مریض بڑھ رہے ہیں یہ پریشانی آگے اور بھی بڑھے گی۔ سرکار کو چوکس رہنا چاہئے۔ تاکہ کسی ہنگامی صورت حال سے آسانی سے نپٹا جاسکے۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟