الزام در الزام تراشی کے دورمیں پستا بے بس مزدور

لاک ڈاؤن میںپھنسے مزدوروں کی واپسی کے لئے بسوں پر سیاسی مہابھارت چھڑ گیا ہے۔ اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی سرکار اور کانگریس کے درمیان جم کر تنازع شروع ہوا۔ خطوط کا دور چلتا رہا۔ بدقسمتی یہ ہے کہ اس تنازعہ کے چلتے مزدور گھر جانے سے لٹکے پڑے ہیں اور بسیں بارڈر کھڑی ہیں۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ بسیں یوپی کی سرحد پر ہیں۔ انتظامیہ انہیں اندر آنے کی اجازت نہیں دے رہاہے۔ وہیں یوپی سرکار نے کہاکہ جو فہرست کانگریس نے 1049گاڑیوں کی سونپی تھی اس میں آٹو، ایمبولینس، ٹرک اور پرائیویٹ کار کے نمبر ہیں۔ دراصل کانگریس نے ان گاڑیوں کی فہرست یوپی سرکار کو سونپی تھی۔ اس میں 879بسیں ہیں۔ اس کے علاوہ 31نمبر آٹو اور ایک ایک ایمبولینس اور ٹرک دو ڈی سی ایم ٹاٹا 59اسکول بسیں ہیں۔ 297گاڑیوں کے کاغذات پورے نہیں ہیں۔ ان میں 79گاڑیوں کی فٹنس اور 140کا بیمہ نہیں ہے۔ وہیں 78گاڑیوں کی فٹنس اور بیمہ دونوں نہیں ہیں۔ اس پر کانگریس نے موقع پر آکر بسیں دیکھنے کی چونوتی دی۔ ان سب کے بیچ بے بس مزدور یا تو پیدل گھر جانے کو مجبور ہیں یا مدد کے بھٹک رہے ہیں۔ پرینکا نے سی ایم یوپی آدتیہ ناتھ کو ٹوئیٹ کیا جانچ میں صحیح ملی 879 بسیں تو چلنے دیجئے بھلے ہی ان پر بھاجپا کا بینر، پوسٹر لگوادیں۔ پرینکا واڈرا نے کہاکہ یوپی سرکار نے حد کردی ہے جب سیاسی پیچیدگیوں کے چلتے پرواسی بھائی بہنوں کی مدد کرنے کا موقع ملا تو دنیا بھر کی ساری مشکلات سامنے رکھ دیں۔ یوگی جی ہمارے سوابھیمان کو بہت ٹھکرائیے کیونکہ اس سیاسی کھلواڑ میں تین دن ضائع ہوچکے ہیں اور ان ہی تین دنوں میں ہمارے دیش واسی سڑکوں پر چلتے ہوئے دم توڑرہے ہیں۔ ایک دودن میں دوسونئی بسیں دستیاب کرادیں گے۔ 
ادھر ڈپٹی وزیراعلیٰ دنیش شرما نے کہاکہ کانگریس محض رکاوٹ ڈالنا اور جنتا کو گمراہ کرنا جانتی ہے۔ یہ مجرمانہ حرکت ہے۔ سرکار کے ترجمان اور کیبنٹ وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہاکہ راہل اور پرینکا کی کانگریس جعل ساز پارٹی ہے۔ وزیر پانی ڈاکٹر مہندر سنگھ نے کہاکہ پرینکا واڈرا نے بسیں چلانے کے نام پر مزدوروں کے ساتھ بھدا اور شرمناک مذاق کیا ہے۔ کانگریس کی طرف سے یوپی کے سرکردہ لیڈر پرمود تیواری نے کہاکہ یوپی سرکار جھوٹ بول رہی ہے اور صرف پریس کانفرنس ہی کررہی ہے۔ جبکہ ہم سے لسٹ میں گڑبڑی شیئر نہیں کی۔ ہمیں دیں اور ہم ان کی جانچ کروالیتے ہیں اور سرکار الزام تراشیوں کا کھیل کھیل رہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ نے کہاکہ بھاجپا بسوں کو لے کر غلط الزام لگارہی ہے۔ ایک بار سب بسوں کو لائن میں کھڑا کرنے دیں تب پتہ چل جائے گا کہ کون صحیح بول رہا ہے اور کون جھوٹ۔ ان خطوط کے کھیل میں بے چارہ مزدور پس رہا ہے اور وہ پیدل چلنے کو مجبور ہے۔ راستے میں اگر کوئی حادثہ ہوتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
 ( انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟