مولانا نے مذہب کے نام پر دی موت کی دعوت!

اتر پردیش یا سینٹر ل وقف بورڈ کے صدر سید وسیم رضوی نے تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کے خلاف نظام الدین تھانے میں شکایت درج کرائی ہے ۔رضوی کاالزام ہے کہ مولانا سعد کی وجہ سے لوگوں میںکورونا وائرس پھیلا ہے۔ان پر ملک کی بغاوت اور قتل جیسے سنگین جرم کاالزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی درج کرنے کی مانگ کی گئی ہے ۔رضوی کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ مرکز کے مولانا سعد کے ذریعے کئے گئے ہو بہت دکھی ہیں اس جگہ سے سینکڑوں لوگ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور یہاں سے کیاگیا کام دیش کے خلاف جنگ کے برابر ہے اس کی وجہ سے بے قصور لوگوں کی جان جارہی ہے اور بیماری پھیلانے میں مرکز کا اہم رول رہا ہے ۔تبلیغی جماعت کے چیف مولانامحمد سعد اور ان کے دیگر چھ ساتھی فی الحال کرائم برانچ کی دست پکڑ سے باہر ہیں ۔نظام الدین تھانے کے انچارج کے بیان پر درج مقدمہ میں مولانا سمیت 7لوگوں پر الزام ہے انہوں نے مرکز میں ہزاروں لوگوں کی بھیڑ اکٹھا کرکے سرکاری ہدایتوں کی خلاف ورزی کی ہے ۔یہ الزا م ہے مرکز چین انڈونیشیا ،تھائی لینڈ ،بنگلہ دیش ،ملیشیا ۔اٹلی وغیرہ سمیت کئی ملکوں سے دو ہزار سے زیادہ لوگ شامل ہوئے تھے اسی طرح دیش کے اٹھارہ ریاستوںسے 15ہزار کے قریب افراد نے 15-16-17مارچ کو ہوئے جلسہ میں شامل ہوئے تھے ۔زیادہ تر لوگ ٹورسٹ ویز ا پر آئے تھے لیکن یہ مذہبی جلسہ میں شامل ہوئے اسی درمیان مولانا کے کئی متنازعہ بیان بھی شوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں جن کو سن کر کوئی بھی دانشور حیرت میں پڑ جائے گا ۔آج پھیلی کورونا وائرس کی پھیلی بیماری کی وجہ سے مسلمانوں کا جماعت کے تئیں عقیدہ بدل جاتا ہے تو یہ بیماری ختم ہو جائے گی ۔لیکن ان کا عقیدہ ختم نہیں ہوگا لیکن تمہارے مشورے کے آداب تمہارے ساتھ ہیں ۔تمہارے ساتھ بیٹھنا ایک پلیٹ میں کھانا اس کااثر مدتوں تک ختم نہیں ہوگا ۔مولاناسعد کہتے ہیں موت سے بھاگ کر کہاں جاو ¿گے موت تو تمہارے آگے آگے چل رہی ہے ایسا نا ہو محض ڈاکٹروں کی باتوںمیں آکر نمازیں چھوڑو ملاقاتیں چھوڑ و ،ملنا جلناچھوڑو،ستر ہزار فرشتوں پر تم کیوں یقین نہیں رکھتے ۔فی الحال مولاناروپوش ہیں ۔پولیس جگہ جگہ چھاپے مار رہی ہے ۔مولانا ہاتھ آجائیں تو کئی اور سنسینی خیز انکشافا ت ہوں گے ۔مولانا کو سامنے آنا پڑےگا ۔کب تک چھپے رہ سکتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟