بابا رام دیو کو غصہ کیوں آیا

سرخیوں میں چھائے یوگ گورو بابا رام دیو آج کل پھر سرخیوں میں ہیں۔ عام طور پر اقتدار کے ساتھ رہنے والے بابا رام دیو کبھی کبھی حکمراں پارٹیوں کو آگاہ بھی کرتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی انہیں غصہ آجاتا ہے۔ سوامی رام دیو نے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے یوتھ کانکلیو پروگرام میں یہ کہہ کر سنسنی پیدا کردی کہ وہ آل پارٹی اور آزاد ہیں ۔ جب ان سے پوچھا گیا کیا وہ 2019 کے چناؤ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کمپین نہیں کریں گے تو انہوں نے کہا کہ بھلا کیوں کروں گا، نہیں کروں گا۔ حالانکہ اسی پروگرام میں انہوں نے یہ بھی کہا کالا دھن، کرپشن اور سسٹم میں تبدیلی سے جڑے اشوز پر ان کا مودی جی پر بھروسہ تھا۔ یہ بھروسہ ابھی ہے یا نہیں پوچھے جانے پر کہا کہ ان اشو پر فی الحال انہوں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ بابا رام دیو نے ایتوار کو مودی سرکار کو خبردار بھی کیا۔ کہا کہ بڑھتی قیمتیں قابو نہیں کی گئیں تو مہنگائی کی آگ مودی سرکار کو بہت مہنگی پڑے گی۔ یوگ گورو نے کہا کافی لوگ مودی سرکار کی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہیں لیکن اب کچھ لوگ اصلاح کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا پیٹرول۔ ڈیزل سمیت دیگر چیزوں کی قیمتیں نیچے لانے کے لئے مودی جی کو قدم اٹھانے ہوں گے۔ پیٹرول ڈیزل ، جی ایس ٹی کے دائرہ میں لاکر سب سے کم سلیب میں رکھنا چاہئے۔ محصول کے نقصان کی بھرپائی کے لئے اوربھی ٹیکس لگ سکتے ہیں۔ آنے والے لوک سبھا چناؤ میں بھاجپا کے لئے کمپین کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا میں کیوں کروں گا؟ میں نہیں کروں گا۔ میں سیاست سے الگ ہو چکا ہوں۔ میں آزاد ہو اور سبھی پارٹیوں کے ساتھ ہوں۔ انہوں نے کہا مودی کی تنقید کرنا لوگوں کا بنیادی حق ہے لیکن انہوں نے اچھے کام بھی کئے ہیں۔ سوچھتا مہم چلائی، دیش میں کوئی بڑا گھوٹالہ نہیں ہونے دیا وغیرہ وغیرہ۔ یہ بابا کا نیا انداز ہے اور سیاسی طور پر نئی پوزیشن لگتی ہے۔ 2019 کے عام چناؤ کے نزدیک آنے سے پہلے وہ نریندر مودی کی این ڈی اے سرکار سے ایک طرح سے دوری بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔یہ پہلی بار نہیں جب بابا کو مودی سرکار پر غصہ آیا ہو۔ دسمبر2016 میں ٹی وی سے بات چیت میں بھی انہوں نے این ڈی اے سرکار کے راج گورو کہے جانے پر اسے ماضی گزشتہ کی بات بتایا تھا۔ حال ہی میں بھاجپا صدر امت شاہ ان سے بھی ملے تھے۔ دراصل بابا اب پوری طرح سے کمرشلائز ہو چکے ہیں۔ داؤ پر ہے ہزاروں کروڑ کا کاروبار۔ بابا کی کمپنی پتنجلی آیوروید کا کاروبار ہزاروں کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ حال ہی میں نیویارک ٹائمس نے ’’دی بلینیئر یوگی بی ہائنڈ مودی راج‘‘ نام سے ایک مفصل رپورٹ شائع کی تھی۔ اس میں بابا رام دیو کہتے ہیں کہ 2025 تک ان کا اور ان کے گروپ کی مصنوعات کی بکری کو 15 ارب تک پہنچانے کا ہے۔ یہ موجودہ مالی سال میں 1.6 ارب ڈالر تک ہے۔ لگتا ہے کہیں نہ کہیں بابا رام دیو مودی سرکار سے ناراض ہیں۔ ان کا کوئی پروجیکٹ کلیر نہیں ہورہا ہے اسی وجہ سے رام دیو آنکھیں دکھا رہے ہیں۔ وہ جب کلیئر ہو جائے گا تو پھر گنگان کرنے لگیں گے۔ بابا اپنے اسٹیٹ کو بڑھانے کے لئے راج نیتی کرتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟