کون ہے عمران :اصلاح پسند یا کٹر پسند لیڈر

سال 1982میں حید ر آباد میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ ٹسٹ میچ چل رہا تھا ۔پہلی پاری میں پچھڑنے کے بعد جب دوسری پاری میں ٹیم انڈیا میچ بچانے کے لئے اتری تو ایکسپرٹ نے تب کہاتھاکہ اگر بھارت نے نئی گیندسے زیادہ نقصان نہیں جھیلا تو میچ برابری پر ختم ہوسکتا ہے ۔بھارت نے نئی گیندر جھیل لی ۔لیکن تبھی عمران خاں جب بال پرانی ہوچکی تھی بالنگ کرنے آئے ۔محض 25گیندوں میں ایسی دھواں دھار گیندبازی کی کہ بھارت کی 5وکٹ سے پاکستان نے ہندوستان کے خلاف سب سے بڑی جیت درج کرلی ۔عمران خاں نے اس میچ میں پرانی گیند سے ایسا ریورس سوئنگ کی کہ آ ج بھی کئی بلے بازو ں کو برے سپنے آتے ہیں ۔سیاست یا نجی زندگی ،عمران نے ہمیشہ ر یورس سوئنگ سے سب کو چونکا یا ہے ایک ایسا دور تھا کہ ہر کچھ ماہ میں عمران ایک نئی لڑکی سے ڈیٹ کرتا نظر آتا ۔ان کی دوستوں میں کئی بالی ووڈ او رہالی ووڈ ادارکارائیں بھی تھیں ۔پلے بوائے کی امیج رکھنے والا عمران اصلاح پسند ،گلوبل دنیا اور مغربی کلچر کی باتیں کرتا تھا لیکن جب انھوں نے برقے والی بیوی سے شادی کی اور کٹر پسندی کو اپنا ہتھیار بنایا ،تب انھیں سیاست میں کامیابی ملی ۔یہ انکی سیاسی ریورس سوئنگ مانی جارہی ہے ۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ اصلی عمران خاں کون ہیں اصلاح پسند عمران جو 2015تک دکھائی دیتا تھا یا پھر عمران جس نے چناؤ مہم میں نفرت پھیلا نے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا ؟انھوں نے چناؤ مہم میں سب سے زیادہ بھارت مخالف موقف اپنایا اور دہشت گردی کو درپردہ طور پر حمایت دی ۔پاکستان میں سوشل ریسرچر کرنے والی ایجنسی ایس پی ڈی آئی کے ڈائکریٹر عابد سولیری نے کہا کہ فوج کو لگتاہے کہ عمران انکی اوپیج ہے ۔عمران فوج میں ہوکر اس کی ہاں میں ہاں ملا ئیں گے عمران کی سیاسی ریورس سوئنگ کونسی شکل اختیار کرے گی بتانا آسان نہیں ہوگا ۔وہیں پاکستان سینئر صحافی عدنا حیدر کا کہنا ہے کہ عمران کے بارے میں پہلے سے کوئی رائے اخذ کرلینا جلد بازی ہوگی ۔وہ الگ الگ لوگو ں کے لئے الگ الگ باتیں کرتے ہیں وہیں ان پر کتابیں لکھنے والے مصنف فرینک ہجور کا کہنا ہے کہ میں قطعی نہیں مانوں گا کہ عمران خاں کٹر پسندی ہوسکتے ہیں سال 2007سے 2011کے درمیان انکے ساتھ رہ کر کتاب لکھنے والے فرینک کا کہنا ہے کہ جتنا انھوں نے ان کے ساتھ وقت گزارا ہے اس سے طے ہے کہ وہ نئی نسل کے بارے میں بات کرنے والے ہیں ایسے میں انکا ٹرم سرپرائز دیگا ۔عمران خاں پاکستان نئے وزیر اعظم بننے جارہے ہیں ۔پاکستان میں انکے چاہنے والے لاکھوں افراد ہیں تو ہندوستان میں انکے مریدوں کی تعداد کم نہیں ہے یہاں بھی عمران کے دوستوں کی اچھی خاصی فہرست ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟