یہ شا ہ رخ کی بے عزتی نہیں ہندوستان کی بے عزتی ہے



Published On 15 March 2012
انل نریندر
پتہ نہیں امریکہ محکمہ امیگریشن کے حکام کو شاہ رخ خاں سے کیا شخصی بیر ہے کے جب بھی وہ امریکہ جاتے ہیں ان سے بدسلوکی کی جاتی ہے۔ شاہ رخ کو ایک بار پھر امریکہ میں لمبی ذلالت کا شکار ہونا پڑا۔ پرسوں کنگ خان، صنعت کار مکیش انبانی کی اہلیہ نیتا انبانی اور کچھ دیگر لوگوں کے ساتھ نیویارک ہوائی اڈے پہنچے۔ دراصل شاہ رخ پلے یونیورسٹی کی دعوت پر امریکہ گئے تھے۔ذرائع کے مطابق نیتا اور دیگر لوگوں کو تو فوراً جانے دیا گیا لیکن شاہ رخ کو روکے رکھا گیا۔ قریب دو گھنٹے کے بعد ہندوستانی کونسل جنرل کی مداخلت پر شاہ رخ کو امیگریشن کلرینس مل سکی۔ ہمیں سمجھ میں نہیں آتا کہ بار بار ہی شاہ رخ کو امریکی امیگریشن محکمہ اپنا نشانہ بناتا ہے؟ اس سے پہلے بھی ایک بار 2009 میں نیوجرسی ایئرپورٹ پر شاہ رخ کو روکا جاچکا ہے۔ شاہ رخ نے تب کہا تھا کہ مجھے اس لئے روکا گیا کیونکہ میرے نام میں خان جڑا ہوا ہے۔ تب کہا گیا تھا شاہ رخ کا نام ان کے (امریکی سسٹم میں) درج نہیں تھا۔ ایسے میں شاہ رخ کو امیگریشن کلیرینس دینے کے لئے سینئر حکام کی منظوری ضروری تھی۔ اگر عام الفاظ میں کہا جائے تو امریکی امیگریشن کی فہرست میں شاہ رخ کا نام نہیں ہے۔ ان کے نام کے آگے شاید یہ درج ہے کہ آنے والا شخص جب بھی آئے اس کی تلاشی لو اور روک کر گھنٹوں تک سوال جواب کروں اور اس کو بے عزت کریں۔ نہیں تو جب ایک بار ایک شخص کو روکا جائے اور سوال جواب کئے جائیں اور جب اس سب سے تسلی ہو تو پر وہی قصہ ہر بار کیوں دوہرایا جاتا ہے؟ شاہ رخ خان کسی بھی طرح سے امریکہ کے لئے کوئی سکیورٹی تھریٹ نہیں ہوسکتے۔پھر بھی ہربار جان بوجھ کر ان کو ذلیل کرتے ہیں۔ شاہ رخ خان نہ صرف ہندوستان میں ہی بلکہ ساری دنیا میں ایک سپر اسٹار کی شکل میں جانے جاتے ہیں۔ پھر آپ کی ییل جیسی نامور یونیورسٹی نے آپ کو خاص طور سے مدعو کیا۔ ان سب کے باوجود آپ اس شخص کو ذلیل کررہے ہیں آخر کیوں؟ دراصل امریکہ کی نظر میں ہندوستانیوں کی کوئی عزت نہیں۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو 2009 ء میں سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی دہلی میں ایک امریکی ایئرلائنس کے ملازمین کے ذریعے تلاشی نہ لی جاتی۔ پچھلے سال بھی ان کی دو بار امریکہ میں تلاشی لی گئی۔ دھماکوجانچ کے نام پر مسٹر کلام کی جیکٹ اور جوتے اتروائے گئے تھے۔2010ء میں امریکہ میں ہندوستانی سفیر میرا شنکر کو میسیپی ہوائی اڈے پر تلاشی سے گزرنا پڑا تھا کیونکہ انہوں نے ساڑی پہن رکھی تھی۔
2002ء اور 2003ء میں تو کمال ہی ہوگیا تھا جب سابق وزیر دفاع جارج فرنانڈیز کو واشنگٹن ہوائی اڈے پر نہ صرف روکا گیا بلکہ انہیں کپڑے اتروا کر تلاشی دینی پڑی تھی۔ یہ شاہ رخ خاں کی ذاتی بے غرتی نہیں بلکہ یہ پورے ہندوستان کی بے عزتی ہے۔ شاہ رخ کو تو قسم کھا لینی چاہئے وہ بار بار ذلیل ہونے سے بہتر ہے کہ وہ مستقبل میں امریکہ جانے سے گریز کریں۔ اگر اس نامرد حکومت ہند میں دم ہے تو کسی بڑے امریکی افسر کو اندرا گاندھی ہوائی اڈے پر روک کر کپڑے اتروا کر تلاشی لیں؟ لیکن کیا ہمارے میں اتنی ہمت ہے؟
America, Anil Narendra, Daily Pratap, Shah Rukh Khan, USA, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟