آخر کون ہے یہ نرمل بابا؟



Published On 19 March 2012
انل نریندر
لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے کا دعوی کرنے والے نرمل سنگھ نرولا عرف نرمل بابا آج کل سرخیوں میں چھائے ہوئے ہیں۔ غور طلب ہے کہ نرمل بابا جھارکھنڈ کے سابق اسمبلی اسپیکر و لوک سبھا کے ایم پی اندر سنگھ نام دھاری کے سالے ہیں۔ 1950ء میں پیدا ہوئے نرمل جیت سنگھ سکھ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے۔ شری نام دھاری کے مطابق انہوں نے نرمل جیت کی بہن سے 1964 ء میں شادی کی تھی۔ اس وقت نرمل جیت کی عمر14-15 سال تھی۔پٹیالہ کے سائنا گاؤں کے باشندے نرمل بابا کا خاندان 1947ء میں دیش کی تقسیم کے وقت بھارت آگیا تھا۔بابا شادی شدہ ہیں اور ان کا ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے۔ نرمل جیت سنگھ نرولا عرف نرمل بابا پر اب قانونی شکنجہ کستا جارہا ہے۔ مظفر پور سمیت میرٹھ اور بھوپال میں بابا کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔ بابا جی مجھے گاڑی دلا دیجئے، بابا جی میں نے جو بھی منت مانگی ہے وہ بھی پوری کردیجئے، بابا جی میرا ورک ٹارگیٹ پورا کرنے کا آشیرواد دیں، مجھے اچھا گھر دلا دیں، اچھی نوکری دلا دیں وغیرہ وغیرہ کچھ اس طرح کی فرمائشیں دیش کے 36 چینلوں پر صرف ایک شخص (نرمل بابا) سے پورا کرنے کو کہا جاتا ہے۔
نرملا بابا کے انٹرنیٹ پر 30 لاکھ سے زائد پرستار ہیں۔ ٹی وی چینلوں پر اشتہارات کے ذریعے سے بابا جی کی مقبولیت کافی بڑھی ہے۔ کالا پرس رکھنے کے بابا کے ٹپ سے ان کی بکری کافی بڑھ گئی ہے۔ اکیلے رانچی کالے پرس کی بکری اب تقریباً ہر مہینے115 کی ہورہی ہے۔ 10 روپے کے نئے نوٹ کی گڈی باہر 1200 روپے میں بکنے لگی ہے۔ بابا کے سماگم میں فرضی واڑہ ، پہلے بکنگ کرانی پڑتی ہے۔ رجسٹریشن فیس 2000 روپے فی شخص ہے، دو برس کے اوپر کے بچوں کا بھی پورا پیسہ لگتا ہے، سماگم میں حصہ لینے کے لئے پنجاب نیشنل بینک نے پے فی کا سسٹم شروع کیا ہے تاکہ پروسیس جلد ہوسکے۔ اس لئے چالان ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کئے جاسکتے ہیں۔ مظفر پور کے صدرتھانے علاقے نہلاد پور پتاہی کے باشندے وکیل سدھیر اوجھا نے بابا پر دھارمک بھاوناؤں کو ٹھیس پہنچانے اور دھوکہ دھڑی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں سی جی ایم کورٹ میں مجرمانہ مقدمہ (دفعہ420,406,295 ) درج کرایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بابا نے اپنے بھکتوں سے مذہب کے نام پر ان کی کمائی کا 10 فیصدی حصے کا لالچ دیکر لینے کا کام کیا ہے۔اس سے بابا نے تقریباً 235 کروڑ روپے اپنے دو کھاتوں میں جمع کرالئے۔ کورٹ نے شکایت پر نوٹس جاری کردیا ہے۔فرسٹ جوڈیشیل سزا افسر انجولا بھارتی کو جانچ کا حکم دیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت2 مئی کو ہے۔ اسی طرح میرٹھ اور بھوپال میں بھی بابا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نرمل بابا کے کھاتے میں کروڑوں روپے ہیں۔ بات یہ سمجھ میں نہیں آتی کے بابا نے ایک ساتھ اتنے سارے لوگوں کو بیوقوف بنایا یا پھر ان میں کوئی ایسی معجزاتی طاقت ہے جو لوگوں کو متوجہ کرتی ہے؟ ایسا نہیں لگتا کہ انہوں نے زبردستی کسی سے پیسے اینٹھے ہیں؟ لوگوں نے اپنی مرضی سے پیسے دئے ہیں۔ معاملے کی جانچ شروع ہوگئی ہے۔ دیکھیں کے بابا کی اصلیت کیا ہے؟
Anil Narendra, Daily Pratap, Nirmal Baba, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟