نیوکلیائی مکھوٹہ اب اتر چکا ہے !
پچھلے دو دہائی سے ایک معمہ بھارت اور پاکستان کے تمام بکواسوں پر حاوی رہا۔یہ کہ اسلام آباد کے پاس نیوکلیائی ہتھیار ہیں اور ہر بار جب کسی دہشت گردی کے واقعہ کے بعد بھارت جوابی کاروائی کرتا تھا تو پاک نیوکلیائی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دیتا تھا ۔اور بھارت کو دنیا ڈرا دیتی تھی کہ کاروائی کو آگے نہ بڑھاو¿ لیکن اس بار کی پراکسی جنگ میں بھی یہی ہوا لیکن آپریشن سندور نے یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان کا نیوکلیائی مکھوٹہ اب اتر چکا ہے اس لئے وزیراعظم نریندر مودی نے صا ف طور پر کہا کہ بھارت اب کے کوئی بھی نیوکلیئر بلیک میل نہیں سہے گا ۔آپریشن سندور میں انڈین ایئر فورس کے ذریعے طے فوجی کاروائی کے بعد پاکستان کے نیوکلیائی ٹھکانوں کی حفاظت کے بارے میں سوال اٹھائے جارہے ہیں ۔خاص طور سے ایئر کارگو بیس سے انہیں ہوئی کرانا ہلس علاقہ کولے کر حالانکہ بھارت نے کسی نیوکلیائی جگہ کو نشانہ بنانے سے انکار کیا ہے لیکن قیاس آرائیاں اور دیگر کے بیان اس کو لے کر بڑھتے جارہے ہیں ۔ہندوستانی جارحیت اور حکمت عملی کے دباو¿ آپریشن سندورکے دوران انڈین ایئر فورس نے نور خاں اور رگھی ، مرید ،سکور اور سیالکوٹ جیسے اہم ایئر بیس خود مبینہ طور پر متاثر ہوئے ہیں ۔اور ان حملوں نے پاکستان کے دفاعی ڈھانچہ کمزور کیا ہے۔سرگودہ سے لگے کرانہ ہلس میں پاکستان اپنے نیوکلیائی ہتھیار چھپا کر رکھتا ہے ایسا کہا جاتاہے ۔کرانہ ہلس نیوکلیائی ٹھکانے کے آس پاس قیاس آرائیاں سب سے خطرناک دعوے شوشل میڈیا پر اپنی پیشگوئیاں ہیں جو بتاتی ہیں کہ کرانہ ہلس نیوکلیائی فیسلٹی میں ایک بڑا واقعہ ہو سکتا ہے ۔کچھ ان پٹ رپورٹوں میں دعویٰ ہے کہ امریکی نیشنل نیوکلیائی سیکورٹی ایڈمنسٹریشن کے جہاز پاکستان میں دیکھے گئے تھے جو نیوکلیائی ایمرجنسی کے امکانات کو دکھاتا ہے ۔حالانکہ اس کی کوئی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے لیکن آن لائن چیٹ کے باہری تعداد نے فوجی ماہرین اور بین الاقوامی متاثرین کو توجہ دینے پر مجبور کیا ہے ۔شوشل میڈیا میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کرانہ ہلس کے آس پاس کے علاقوں سے شہریوں کو ہٹادیا گیاہے۔غیر مصدقہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ کچھ شہریوں کو نیوکلیائی ریڈیشن کا خطرہ جتایاجارہا ہے ۔سرکاری طور پر ہندوستانی رد عمل افواہوں کے باوجود بھارت نے اپنے فوجی ارادوں کے بارے میں کھل کر بتا دیا ہے ۔ایک پریس کانفرنس کے دوران ایئر مارشل اے کے بھارتی نے صاف کر دیا کہ انڈین ایئر فورس نے سرگودہ ایئر بیس پر حملہ کیا ہے اور کسی بھی نیوکلیائی جگہ پر جان بوجھ کر حملہ نہیں کیا گیا ۔شوشل میڈیا اکثر غیر بھروسہ مند ہوتا ہے ۔وہیں بین الاقوامی برادری پاکستان کے نیوکلیائی سیکورٹی کو لے کر فکرمند ہے ۔کرانہ ہلس میں کیا ہوا ہے یہ تو شاید ہی پتہ چلے کیوں کہ پاکستان ہر بات کو چھپاتا ہے لیکن اتنا ضرور ہے کہ کچھ تو ہوا ہے ۔یہ مسئلے کی بات ہے لگتا ہے کہ پاکستان کی نیوکلیائی دھمکی کااب بھارت پر کوئی اثر ہو ۔تبھی تو وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اب پاکستان کے نیوکلیائی بلیک میل کے سامنے نہیں جھکے گا اور ہاں جوابی کاروائی کرنے سے نہ ہی کترائے گا ۔پاکستان کا نیوکلیائی دھمکی کا مکھوٹہ اتر چکا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں