کیا ایران وسطی ایشیا کا نیا سپر پاور بنے گا؟

جمعہ کو اسرائیل نے ایران کیخلاف یہ کہتے ہوئے بڑے حملوں کو انجام دیا کہ ایران اس کے لئے اور دنیا کیلئے وجود کیلئے سنکٹ کھڑا ہو گیا ہے ۔اسی مقصد کو ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل نے تہران پر تابڑ توڑ حملہ کیا ۔اسرائیل اور اس کے حمایتی ملکوں نے سوچا تھا کہ اس حملے کے بعد جس میں اس نے ایران کی ٹاپ ملیٹری لیڈر شپ اور نیوکلیائی سائنسدانوں کو مار ڈالاتھا سوچا کہ ایران اب ڈر کر چپ بیٹھ جائے گا لیکن اتنی بربادی کے 24 گھنٹے کے اندر اندر ایران نے اسرائیل پر اتنا زبردست جوابی حملہ کیا کہ اسرائیل ،امریکہ تمام اس کے ساتھی تلملا گئے ہیں۔اسرائیل کے جمعہ کو کئے گئے حملے کے جواب میں سنیچروار کو ہی جوابی حملہ کر دیا ۔اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے مطابق ایران نے سنیچروار کی دیر رات قریب 24 گھنٹے میں 150 سے زیادہ اسرائیلی محاذوں کو نشانہ بنایا اور تب سے لے کر اس آرٹیکل کے لکھنے تک اسرائیل پر اپنی بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون کے ذریعے تابڑ توڑ حملے کررہا ہے ۔ایرا ن نے اسرائیل کے کئی اہم ترین فوجی اڈوں کو سیدھا نشانہ بنایا ہے ۔ان میں فوج کا ہیڈکوارٹرسے لے کر وائز مین سنٹر جہاں سے اسرائیل ساری فوجی کاروائی طے کرتا ہے ۔وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ تک کو نہیں چھوڑا ۔اسرائیل دراصل ایرانی میزائل اسرائیل کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو گچا دے کر اپنے نشانہ پر پہنچ گئے ۔اس سے ساری دنیا چونک گئی ۔ایران نے ثابت کر دکھایا کے اس کی ٹیکنالوجی امریکہ روس اورچین کے تقریباً برابر پہنچ گئی ہے ۔اسی سے اسرائیل اور امریکہ میں گھبراہٹ پیدا ہو گئی ہے ۔یہی نہیں دیگر فوجی عرب ممالک میں بھی دہشت پیدا ہو گئی ہے۔ایران دراصل پچھلے 20-25 برس سے اس لمحہ کی تیاری کررہا تھا ۔اسرائیل کا ایران پر حملہ کرنے کے پیچھے کئی مقصد تھے ۔دراصل وہ چاہتے ہیں کہ ایران میں آیت اللہ عہد کا تختہ پلٹ کر اپنی من پسند ہمدردر دسرکار کو سونپ دیں ۔آیت اللہ علی خامنہ ای اس مقصدمیں ایران کے اندر سے بھی اس کو مدد مل رہی ہے ۔موساد نے ایران کے اندر کئی سلیپر سیل تیار کر لئے ہیں جو آیت اللہ علی خامنہ ای سرکار کے خلاف اسرائیل کے لئے کام کرتے ہیں ۔پھر شاہ رضا پہلووی کے حمایتی ابھی بھی ایران میں موجود ہیں ۔جمعہ کو جب اسرائیل نے پہلی بار جب ایران پر حملہ کیا تھا تو ان میں ایران کے اندر سے ہی ڈرونوں سے حملہ کیا گیا ۔اس کا مطلب ہے کہ موساد نے ایران کے اندر ہی ڈرون فیکٹری تیار کر لی تھی ۔ایران کے ٹاپ ملیٹری لیڈر شپ کی پختہ جانکاری بھی ایران موساد ایجنٹوں نے اسرائیل کو دی ہوگی ۔اور تبھی موساد نے ٹھیک نشانوں پر حملہ کیا ۔اس درمیان اسرائیل سرکار نے ایرانی لوگوں سے خامنہ ای کو اقتدار کے خلاف احتجاج کی اپیل کی ہے ۔اس کے لئے اسرائیل کی جانب سے فارسی زبان میں پیغام میں جاری کئے جارہے ہیں ۔اس درمیان یہ بھی اشارہ ملا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قتل کرنے کی اسرائیلی اسکیم پر روک لگا دی ہے ۔کل ملا کر جس طریقہ سے ایران اسرائیل پر تابڑ توڑ حملے کررہا ہے جو رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اس سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ مڈل ایسٹ میں ایک نیا پاور سنٹر ایران بننے جارہاہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!