ستیندر جین اور سنجے راوت پر ای دی کا شکنجہ!

انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ آمدنی سے زیادہ جائیداد معاملے سے جڑے منی لانڈرنگ تفتیش کے تحت دہلی کے وزیر صحت و برقیات اور بجلی ستیندر جین اور ان کی اہلیہ ورشتہ داروں کی 4.81کروڑ روپے کی جائیدادیں قرق کر دی گئی ہیں ۔ای ڈی حکام نے بتایا کہ جن کمپنیوں کا اثاثہ ضبط کیاگیا ہے ان میں جین کی بھی ملکیت تھی ۔ای ڈی نے 2018میں جین سے اس معاملے میں پوچھ تاچھ کی تھی ۔جانچ میں پتہ چلا کہ 2015-16کے درمیان جین کی ملکیت وکنٹرول والی کمپنیوں میں فرضی کمپنیوں کے ذریعے 4.81کروڑ جمع کئے گئے ۔یہ رقم چھوٹے فرضی پیمنٹ کی شکل میں جمع ہوئی تھی ۔فرضی کمپنیوں کو رقم حوالے سے کولکاتہ سے ملی تھی ´۔ای ڈی نے پایا کہ جین کی کمپنیوں میں آئی رقم سے دہلی و آس پاس کے علاقوں میں زمین خریدی گئی اور پہلے سے خریدی زراعتی زمین کے قرض میں ادا کی گئی ۔ای ڈی نے اگست 2017میں داخل سی بی آئی کی ایک ایف آئی آر کی بنیاد پر ستیندرجین کے خلاف آمدنی سے زیادہ جائیداد معاملے میں منی لانڈرنگ کی جانچ شروع کی تھی ادھر ای ڈی نے سیو سینا کے ایم پی سنجے راوت کی بیوی و ان کے خاندان کے افراد کی 11.15کروڑ کے اثاثے ضبط کئے ہیں ۔ان میں سنجے راوت کی بیوی ورشاءو سپنا پارکھر کے نام پر چالیس علی باغ میں آٹھ پلاٹ اور ممبئی کے دادر میں فلیٹ شامل ہیں ۔سنجے کے قریبی پروین روات وی بلکھر و ٹھانے میں زمین قرق کی گئی ۔سپنابھی سنجے راوت کی قریبی کی بیوی ہے ۔ای ڈی نے منی لانڈرنگ انسداد قانون کے تحت انترم آرڈر جاری کیا تھا ۔مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے سنکٹ مورچک کہے جانے والے سنجے راوت پر 10.34کروڑ کے پترا مال ری ڈولمپنٹ سے جڑے گھوٹالے میں شکنجہ کسا گیا ہے ۔سنجے نے راشٹریہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کوخط لکھا تھا کہ ای ڈی ان کے رشتہ داروں و دوستوں کے خلاف اپنے اختیارات کا بے جا استعمال کررہی ہے ۔پروین راوت کی فروری میں گرفتاری ہو چکی ہے ۔ای ڈی نے سنجے کی بیوی ماددھوری نے 2010میں ورشاءکے بغیر سود 55لاکھ روپے کا قرض دیا تھا جس میں سنجے نے ممبی میں فلیٹ خریدا تھا ای دی کی کاروائی کے بعد سنجے راوت نے ٹوئیٹ کیا استیہ میو جیتے ،چاہے میری پراپرٹی ضبط کر ،گولی مار دو ،یا جیل بھیج دو میں ڈرنے والا نہیں ہوں ۔سنجے راوت نے کہا کہ میں بالا صاحب ٹھاکرے کا چیلا ہوں اور کچھ جھک نہیں سکتا ۔سنجے راوت نے کہا پراپرٹی کا مطلب آخر کیا ہوتا ہے ۔کیا میں میہول چوکسی ہوں ،نیرو ومودی ہوں یا پھر میں وجے مالیہ ہوں یا پھر میں امبانی یا اڈانی جیسا نہیں ہوں میں جس گھر میں رہتا ہوں وہ چھوٹا سا ہے ۔میرا جو آبائی جگہ مکان ہے وہ عالیشان ہے ۔وہاں ایک ایکڑ زمین بھی نہیں ہے ۔جو بھی ہم نے کیا وہ بھی محنت سے کی کمائی سے خریدا ہے جو 2009میں لی گئی تھی زمین ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟