رشوت کا ثبوت ضروری ہے !

سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ کرپشن انسداد قانون کی روح کے تقاضے کے تحت کسی بھی سرکار کرمچاری کو رشوت مانگنے اور اسے لینے کے جرم کو ثابت کرنے کیلئے ثبوت کا ہو نا ضروری ہے۔ عدالت نے کہا کہ کرپشن انسداد قانون کی دفعہ سات کے تحت سرکار ایکٹ کے سلسلے میں قانونی غور و خوض کے علاوہ ناجائز فائدے سے متعلق پیسہ لینے والے سرکار ملازمین کو ان کے جرم سے متعلق ہے۔ جسٹس اجے رستوگی اور ابھئے سرنیواس موکا کی بنچ نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون سرکاری خادم کی سزا کا برقرا ر رکھا تھا ہائی کورٹ نے ۔ یہ عورت ایک اکاو¿نٹ آفیسر کی شکل میں کام کرتی تھی کو کرپشن انسداد ایکٹ کی دفعہ7کے تحت مبینہ جرائم کیلئے قصور وار ٹھہرایا گیا تھا۔ عدالت نے اپنے 17صفحات کے فیصلے میں کہا کہ کسی ایکٹ کی دفعہ 7کے تحت سرکا ری ملازمین کے ذریعے رشوت مانگنے سے متعلق ہے۔سرکار کرمچاری کے ذریعے رشوت مانگے جانے اور اسے قبول کرنے کے جرم کو ثابت کرنے کیلئے ثبوت ہونا ضروری ہے۔سپریم کورٹ نے ملزم مہیلا افسر کے ذریعے تلنگانہ ہائی کے فیصلے کو چنوتی دینے والی اسپیشل اجازت عرضی یہ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اپیل کنندہ کے ذریعے رشوت کی مانگ کرنے کے الزام کو ثابت کرنے کیلئے شکایت کنندہ کا وقت بالکل بھروسہ لائق ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اس لئے ہم اس نتیجے پر پہونچے ہیں کہ اپیل کنند ہ کی مانگ ثابت نہیں کی گئی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟