یوکرین جنگ کا فائدہ نہ اٹھا سکے چین -پاک!

سابق خارجہ سیکریٹری ششنک نے کہا کہ روس یوکرین کے درمیان جنگ سے دنیا کی ساری توجہ اس پر ہے ۔ اس بحران سے نمٹنے کیلئے صبر و تحمل بھرے رخ کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بھارت غیر جانبدار طریقے سے بحران سے نمٹنے کیلئے سفارتی حکمت عملی اپنائے ۔ اس صور ت کا فائدہ ہماری سرحدوں پر اٹھانے کی کوشش کہیں نہ کی جائے ۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے رویہ پر نظر رکھنے اور اپنی حکمت عملی طے کرنی ہوگی ۔ چین کوئی مغالطے میں نہ رہے یہ بھی دیکھنا ہوگا ۔ یہ اچھا ہے کہ یوکرین نے ہم سے سفارتی مدد مانگی ہے ۔یہ ایک طرح اچھے اشارے ہیں کہ یوکرین نیٹو کے ساتھ شاید نہ جائے بھارت کے رشتے روس سے اچھے ہیں ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کس طرح سے رشتوں کا استعمال قیام امن کیلئے کیا جا سکتاہے۔ جب دنیا کے کئی بڑے دیش لڑنے کی کوشش نہیں کررہے تو ہم سے امید نہیں کی جانی چاہیے کہ ہم کسی کی طرف سے جنگ کریں گے ۔ ہمارا رول امن کیلئے ہونا چاہئے اور سرکار اسی سمت میں چل رہی ہے۔یوکرین میں پھنسے ہندوستانیوں کی حفاظت بھی ہے ۔ بھارت مضبوط جمہوریت ہے ایسے میں ہمیں مشکل کے وقت دوست ملکوں کے رول کے ساتھ مفادات سے تال میل رکھتے ہوئے حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ ہمیں چین اور پاکستان کی سرگرمیوں پر بھی خاص توجہ دینی ہوگی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟