بے روزگاری سے 9 ہزار دیوالیہ ہونے سے 16 ہزار افراد نے کی خودکشی!

مرکزی سرکار نے تین برس میں مالی تنگی کے چلتے دیوالیہ ہونے اور بے روزگاری کے سبب خودکشی کرنے والوں کی تفصیل بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کی۔حکومت نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ سال 2018 سے 2020 کے درمیان بے روزگاری کی وجہ سے 9140 لوگوں نے اپنی جان سے ہاتھ دھویا ۔وزیر مملکت نتیا نند رائے نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے حوالے سے بتایا کہ 2018 سے 2020 کے درمیان دیوالیہ ہونے اور قرض کے دباو¿ کے سبب 16 ہزار لوگوں نے خودکشی کی تھی ۔یہ جانکاری راجیہ سبھا ممبر سکھرام سنگھ یادو چھایا ورما اور نشاد کے سوالوں کے تحریری جواب میں دی ہے ۔وزیر کا کہنا تھا ذہنی کشیدگی کم کرنے کے لئے دیش بھر میں قومی ذہنی صحت پروگرام چلایا جا رہا ہے ۔روزگار پیدا کرنے کے لئے بھی پروگرام چلائے گئے ہیں رائے نے بتایا کہ یہ تعداد این سی آر کے معلومات پر مبنی ہے ۔قرض میں دبے لوگوں کی خودکشی کا ٹرینڈحالانکہ ایک جیسا نہیں تھا ۔موجودہ پارلیمانی سیشن کے دوران اپوزیشن ممبران نے کئی مرتبہ بے روزگاری کا اشو اٹھایا ان کا کہنا تھا بے روزگاری سے پریشان لوگوں کو بجٹ میں راحت پہونچانی چاہیے ۔اور بے روزگاری سے نمٹنے کے لئے درکار قدم اٹھانے چاہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟