تین مہینے سے ایک دن چھٹی نہیں کی بچوں سے الگ رکھا !

گھر تھامے اور کنٹین مینٹ زون کورونا کے انفیکشن کا ڈر پھر بھی دہلی پولیس کانسٹبل نیلما سنگھ کا نا حوصلہ کم ہوا نا فرض سے منھ موڑا گھر پہونچنے پر تین مہینے سے اپنے بچوں کو بھی اپنے قریب نہیں آنے دیا ۔کورونا کے دوران تھانے میں اسٹاف کی کمی ہونے پر لمبی ڈیوٹی دی ۔کورونا جے ہو جے ہو کورونا وارئیر نیلما سنگھ اب بھی بغیر چھٹی لئے مہیندر پارک تھانے میں ڈیوٹی پر تعینات ہیں حالانکہ اس میں انفیکشن آچکا ہے چار پانچ پولیس والے اس کی ضدمیں آگئے پھر بھی وہ ڈیوٹی پر ڈٹی رہیں ۔34سالہ نیلما بنیادی طور سے یوپی کے دیوریا ضلعے کی ہیں والد مدن سنگھ دہلی پولیس میں کانسٹبل تھے 1999میں ہولی کے دن سڑک حادثہ کا شکا ر ہوگئے جس سے خاندان بکھر گیا ۔نیلما کی ماں ششیلا نے سنبھالی ۔وہ ا ن دنوں ای او ڈبلیو سیلڈ میں تعینات ہیں ایک بھائی اورتین بہنوں میں نیلما اکیلی دہلی پولیس میں ہیں ۔گاو¿ں میں پڑھی لکھی بعد میں اپنے دم خم پر 2006میں دہلی پولیس جوائن کی خاندان میں شوہر کے علاوہ دس سالہ بیٹا بٹیا رادھیا سنگھ اوربزرگ ساس سسر ہیں نیلما سنگھ ڈی سی پی وجیتا آریہ کو اپنے مشعلے راہ مانتی ہے وہ تھانہ میں 2017سے معمور ہیں وہ بتاتی ہیں کہ ڈیوٹی کے درمیان ایسا ڈر کبھی نہیں لگا جو کورونا انفیکشن کے دوران محسوس ہوا خاص کر جب ہر طرف سے کورونا سے مرنے اور انفیکشن ہونے کی تعداد ہر روز تعدادکی نیوز دیکھنے کوملے ۔تھانے میں پبلک ڈیلنگ کے لئے ہیلتھ ڈیسک پر ڈیوٹی ہے ۔شکایت اور ٹیلی فون یا کنٹینٹ مینٹ زون میں جانے کے لئے پبلک ڈیلنگ کے ساتھ ساتھ دوزانہ اسپتال آنا جانا رہتا ہے ۔افسر کورنا پوزیٹو لیڈی کو گھر سے اسپتال لے جانے کے لئے موقع پر جانا پڑتا ہے تھانہ آنے والے زیادہ تر کنٹین منٹ زون اور اس کے آس پاس کے علاقے کے ہیں نیلما کہتی ہیں کہ وہ خود کو سینٹی ٹائز کرتی ہوں تاکہ بچے سیف رہیں ۔اس لئے تین مہینے سے بچوںسے دوری بنا کر رکھی ہے ہم نیلما سنگھ کے جذبات کو سلام کرتے ہیں پولیس ملامین پر ہمیں ناز ہے ،۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟