ڈانسنگ کوئین سروج خان !

تین سال کی نرملا ناچتے ہوئے اپنی پرچھائی دیکھتے دیکھتے ان کی محبت میں قید ہوگئی ۔سندھی نزاد ماں نونی نے سمجھایا ہر پرچھائیوں کے چکرمیں نہیں پڑتے ،برے سپنے آتے ہیں مگر بیٹی باغی ہوگئی تھی ۔اور بغاوت بڑھی تھی تو نچ ایک جنون کی طرح ان کی زندگی میں بس گیا ۔بیٹی ڈانسر بننا چاہتی تھی ۔پنجابی والی کسن سنگھ سادھو کو سماج میں عزت کی فکر ستانے لگی ۔1947میں پاکستان سے بھارت آئے اور وہیں یہ بچی نرملا پیدا ہوئی ۔سماجی ساکھ بچانے کے لئے انہوں نے نرملا کو نیانام دے دیا ۔۔۔سروج ۔فلموں میں تب ڈانسر ماسٹر ستیہ نارائن کا بول بالاتھا وہ جے پور کے باشندے کتھک میں پارنگت تھے ۔نرملا پہلے ان کے ڈانس کی پھر ان کی دیوانی بن گئی ۔محض 13سال کی طالبہ سروج نے ستیہ نارائن سے گلے میں کالا دھاگا یعنی منگل سوتر بندھوا لیا ۔اور بدلے میں انہیں ترقی ملی اور وہ فلم مدھو متی (1958)میں جو سروج گروپ ڈانسروں میں پیچھے ناچا کرتی تھی اور دیکھتے دیکھتے اسسٹنٹ ڈائرکٹر ڈانسر بن کر ہیرو ہیروئن کو سیٹی بجاکر رہلسر کرانے لگی ۔1963میں سروج ماں بنی مشہور اداکارہ اور کبھی ہندی سنیما کی ہیروئن نمبر ون کہلاتی مادھوری دکچھت کے کیرئیر میں ان کے ہٹ ڈانس نمبر نکال دئیے جائیں تو شاید مادھوری کی کہانی ادھوری سی لگے مادھور ی دکشت کو ڈانسنگ اسٹار بنانے میں جس شخص کا سب سے بڑا ہاتھ رہا وہ تھی ڈانسنگ کوئین سروج خان۔سروج خان ہمارے بیچ نہیں رہیں ان کا ممبئی مین دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا ۔ہندی سنیما میں پی ایل راج ،برجو مہاراج اور اوپم شنکر جیسے مشہور رقص ڈائرکٹروں کی لسٹ میں سروج خان کا نام بہت اوپر لیا جاتا ہے ۔ فلم جب وی میٹ کیلئے سروج خان کو ان کی لیڈر شپ و ڈائرکٹر کرینا کپور پر فلمائے گانے میں یہ عشق ہائے کیلئے سب سے بڑا کوریو گرافر کا نیشنل ایوارڈ ملا ۔اس کے علاوہ نیشنل فلم ایوارڈ و سروج خان نے فلم دیو داس کے گانے ڈولا رے ڈولا کیلئے بھی جیتا ۔تیسر انیسنل ایوارڈ سروج خان نے سری گنگا رام میں رشق ہدایت کار کیلئے جیتا ۔ اپنی دوست اور گرو سروج خان کی موت سے مادھوری دکشت نے سردھان جلی دیتے ہوئے کہا کہ ان کے جانے سے میں ٹوٹ گئی ہوں میں ان کی ہمیشہ شکر گزاررہوں گی دنیا نے ایک ٹیلنٹڈ یافتہ انسان کھودیا ہے میری ان کے خاندان کے تئیں سچی سنویدانائے ہیں (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟