ایک بار پھر پرواسی مزدور سڑکوں پر اترے !

کورونا وائرس کو بڑھنے سے روکنے کے لئے ملک بھر میں لا ک ڈاو ¿ن 3مئی تک بڑھانے کے وزیر اعظم کے اعلان کے بعد ممبئی اور صورت میں بڑی تعداد میں باہر سے آئے مزدور سڑکوں پرآگئے اور ریلوے اسٹیشنوں کی طرف کوچ کرنا شروع کر دیا یہ سبھی لوگ اپنے گھر جانے کی ضد پر اڑ گئے وہیں گجرات ،مہاراشٹر کی سرکاریں انہیں منانے میں لگ گئیں ۔مزدوروں کی مانگ تھی کہ انہیں گھر پہونچانے کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے حالانکہ پولیس افسران نے حالات پر قابو کر لیا اور کسی طرح انہیں واپس بھیج دیا ۔ایک افسر کے مطابق یہ دیہاڑی مزدور پا س کے پاٹل نگری علاقے میں بسی جگھیوں میں کرائے پر رہتے ہیں جو مغربی بنگال ،ویہار اور اتر پردیش کے رہنے والے ہیں ۔ایک مزدور نے بتایا کہ این جی اور مقامی باشندے باہر کے مزدوروں کو کھانا دے رہے ہیں لیکن لاک ڈاو ¿ن کے دوران وہ اپنی آبائی ریاستوں میں جانا چاہتے ہیں کیونکہ لاک ڈاو ¿ن سے ان کا گزر بسر بری طرح متاثرہوا ہے ۔سرکار ہمارے لئے انتظام کرے ایسے ہی صور ت میں بھی سینکڑوں مزدور گاو ¿ں جانے کی ضد پر پھر سے سڑک پر اتر گئے ۔یہ صورت کے صنعتی علاقے میں اکٹھے ہوئے اور سڑک پر بیٹھ گئے اور پرتشدد مظاہر ہ بھی کیا ۔ان کی بھی مانگ تھی کہ ان کو ان کے آبائی گاو ¿ں بھیجا جائے ۔بہرحال مزدوروں کے سڑک پر آنے کے بعد مہاراشٹر میں حکمراں اور اپوزیشن کے درمیان زبانی جنگ چھڑ گئی ۔مہاراشٹر کے وزیر سیاحت آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ یہ باہر ی مزدور کھانا اور رہنا نہیں چاہتے وہ اپنے گھر جانا چاہتے ہیں ادھر بھاجپا نیتا اور ششیل شیلر نے کہا کہ مزدوروں کا احتجاج دکھاتا ہے کہ ریاست کی سیو سینا این سی پی ،کانگریس سرکار لاک ڈاو ¿ن لاگو کرنے میں پوری طرح ناکام ہوئی ہے ادھو سرکار اس وبا کے خلاف لڑائی میں ناکام رہی ہے سرکار کو لوگوں کے لئے بھرپور انتظامات کرنے چاہیے ۔حالانکہ کانگریس ممبر اسمبلی یاسین صدیقی نے کہا یہ اس کے لئے ریاستی حکومت ذمہ دار نہیں ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟