ڈاکٹروں اور پولیس پر یہ پتھراو ¿ کون کر رہا ہے؟

یہ انتہائی دکھ اور کشش کا موضوع ہے کہ دیش کے کئی حصوں میں کورونا وائرس کے انفکشن کو روکنے کے لئے اپنی جان کی بازی لگا رہے ڈاکٹروں کی ٹیم اور پولیس کی ٹیم پر حملے ہورہے ہیں ۔یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے یہ کیسے لوگ ہیں جو اس مشکل وقت میں ایسی گھناو ¿نی حرکتیں کررہے ہیں ۔جو ڈاکٹر انہیں کو بچانے کے لئے کورونا کی جانچ کرنے آئے ہیں انہیں پر پتھر برسانا؟یہ کیسی ذہنیت کے لوگ ہیں جو انسانیت کے ان بہادروں پر پھول برسانے کی جگہ پتھر برسا رہے ہیں اور یہ ایک دوجگہ پر نہیں بلکہ دیش کے کئی شہروں میں سننے کو مل رہے ہیں ۔اتر پردیش کے مرادآباد اور بہار کے اورنگ آباد ضلع میں ڈاکٹر اور پولیس دونوں پر حملہ کیا گیا۔دونوں ہی ضلعوں میں ہوئے واردات میں لوگوں کو چوٹ آئی ہے ۔بتایا جاتا ہے بہار کے مشرقی جے رنگہ میں ہر صدی زون علاقے میں بدھوار کو کورونا بچاو ¿ کو لیکر بیداری پھیلانے پہونچے انتظامی اورہیلتھ محکمہ کی ٹیم پر دیہاتیوں نے حملہ کر دیا ۔ایسے ہی مرادآباد کے علاقے نواب پور ہ میں حاجی نائب والی مسجد کے پاس سرتاج علی کے منگلوار کو موت ہو گئی تھی اسوقت ڈاکٹر اور محکمہ صحت کی ٹیم سرتاج سے ملنے والے لوگوں کو کورنٹائن کرنے کے لئے مسجد کے پاس گئی تھی تبھی کچھ لوگوں نے پتھراو ¿ شروع کر دیا ۔جس میں ایمبولینس اور میڈیکل آفیسر کیگاڑی کو نقصان پہونچا ۔حملے میں ڈاکٹر ایس سی اگروال ،ای ایم ٹی پنکج سنگھ اور ڈرائیور و فارمیسی سنجیو سمیت پانچ لوگ زخمی ہو گئے ۔مرادآباد کے ایس پی پاٹھک نے بتایا کہ حملے میں شامل لوگوں کی پہچان کرکے ان پر نیشنل سکیورٹی قانون کے تحت کاروائی کیجائے گی ۔تازہ خبر یہ ہے معاملے میں گیارہ لوگ گرفتار کئے گئے ہیں ۔ادھر اورنگ آباد ضلع کے گوہ تھانہ کے اکورنی گاو ¿ن میں دہلی سے آئے لڑکے کی جانچ کرنے پہونچے ویڈیو ،تھانہ انچار ج اور میڈیکل ٹیم پر جان لیو حملہ کیا گیا جس میں چارلوگ زخمی ہو گئے ۔میڈیکل ٹیم وغیرہ لوگ جان بچا کر بھاگے جیسے تیسے لوگ بیرنگ لوٹ گئے ۔دہلی کے اسپتال میں بھی ایک مہیلا ہیلتھ کرمچاریوں سے بد تمیزی کامعاملہ سامنے آیا ہے یہ کون لوگ ہیں جو اس طرح سے ڈاکٹراور پولیس پر حملے کر رہے ہیں ۔کیا اس کے پیچھے کوئی سازش ہے ؟اگر ایسا نہیں ہے تو دیش کے مختلف حصوں میں ہیلتھ ملازمین کے ساتھ ایسا برتاو ¿ کیوں ہو رہا ہے ۔دہلی میں مرکز کے لوگوں نے بڑی تباہی مچائی ۔انتظامیہ کوایسے عناصر کی پہچان کرکے سخت سے سخت سزا دینی چاہیے یہ لوگ کورونا کے ساتھ انسانیت کے بھی دشمن بن گئے ہیں ایسا لگتا ہے کہ کوئی ان کو ایسا کرنے کے لئے اکسا رہاہے ۔ہماری سمجھ سے باہر ہے آخر ایسا کیوں کیا جا رہاہے ۔ہم ڈاکٹروں اور پولیس انتظامیہ کا شکریہ ادا کررہے ہیں ۔تمام اوچھی حرکتوں کے باوجود اپنی ڈیوٹی نبھا رہے ہیں ۔انہیں ہمارا سلام!
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟