کسی کوکرائے کی چنتا اور کہیں نکل جانے کا ڈر!

راجدھانی میں کافی تعداد میں ایسے طلبہ ہیں جو لاک ڈاو ¿ن کے بعد اپنے گھروں پر نہیں جا پائے اور کسی سبب سے طالب علم یہیں رکے ہوئے ہیں کئی علاقوں میں پیینگ گیسٹ یا کرائے کے مکان میں رکے طالب علموں کو کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے جن کے بارے میں وہ کھل کر نہیں بتا پا رہے ہیں کہیں ایسانا ہو کہ مکان مالک انہیں گھر سے باہر نکا ل دے دہلی میں بھاری تعداد میں باہر ی ریاستوں کے طالب علم رہتے ہیں ۔لاک ڈاو ¿ن کے دوران کوئی اینٹرینس کی تیاری یا یونیورسٹی میں چلنے والی کلاسوں کے اچانک بند ہونے سے یہ طلبہ یہیں رک گئے کسی کو ٹیوشن پڑھانی تھی تو کوئی خود کسی اسکول میں ٹیچری کرتا ہے ۔بڑی تعداد میں ایسے لڑکے مکرجی نگر ،سول لائن ،منیرکا ،لکشمی نگر ،بیر سرائے ،کملا نگر،جامعہ نگر کے علاقوں میں یہ لڑکے پینگ گیسٹ ہاو ¿س یا کرائے کے مکان میں رہتے ہیں ۔لاک ڈاو ¿ن کے سبب ان کے دھندے چوپٹ ہونے سے بہت سی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔میڈیا نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کے ذریعے کرایہ ملتوی کرنے یا قسطوں میں لینے کے بارے میں لینے کے لئے مکان مالکوں سے اپیل کے بعد رد عمل جاننے کے لئے میڈیا کے نمائندوں نے مکان مالکوں سے فون پر رابطہ قائم کر ان سے کرایا نا دینے کے بارے میں رائے پوچھی تو انہوں نے کہا کہ مشکل گھڑی میں وہ کرایہ لینے کے حق میں نہیں وہیں ایک پی جی کے مالک نے کہا کہ ان کے ہاں رہنے والے لڑکے بچوں کی طرح ہیں اوروہ ان پر دباو ¿ نہیں ڈال رہے ہیں ایسے ہی کئی طالب علموں کا فون آرہا ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے مکان مالکوں سے کہا ہے کہ ابھی ہمارا سامان ان کے یہاں ہے جب لوٹیں گے تو کرایہ دیں گے ۔بہرحال پچھلے کچھ دنوں سے ڈاکٹروں کابھی یہی مسئلہ تھا مکان مالک کہہ رہے تھے کہ کرایہ دو یا خالی کر دو ایسے مشکل وقت میں جب پورا دیش پریشان ہے ایسے میں مکان مالکوں میں تھوڑی دریا دلی دکھانی چاہیے ۔اور کرایہ نہیں لینا چاہیے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟