پشتینی پیشہ چھوڑ سبزی بیچنے پر مجبور!

کوروناوائرس کے قہر کے سبب دیش میں لاک ڈاو ¿ن کی پوزیشن ہے ۔اس حالت میں لوگ اپنے پشتینی پیشے کو چھوڑ کر طرح طرح کے دھندے کرنے پر مجبور ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کاپیٹ پال سکیں چاہے نائی ہو یادھوبی یاموچی ہو یا حلوائی ہو اپنے کئی استادوں کو زندگی گزر بسرکرنے کے لیے سبزی بیچنے کاکام کرنے پر مجبور کردیاہے۔دیش کے ہر حصے میں تقریباً یہی حالت ہے ۔لاک ڈاو ¿ن ہونے سبب اوپر دیے گئے پیشوں کی دکانیںبند ہو گئی ہیں جس کے سبب ان کے خاندان کے سامنے دو وقت کی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے ۔اس طرح چلانے پر توازن بٹھا نے میں ماہر ہاتھ اور کپڑے پر پریس کرتے وقت چوکس دماغ اور نوکیلے اوزار سے اپنے فن کو نئی شکل دینے والے تجربہ کارہاتھوں سے لذیذکھانے تیار کرنے والے باورچی آج سبزی لیکر ٹھیلے پربیچ رہے ہیں ۔انتظامیہ کی سختی سے ناصرف سڑکیں سنسان ہیں بلکہ مندر مساجد ،گرجہ گھر ،اور گردواروں میں بیرانی چھائی ہوئی ہے ۔جو کسان پھولوں کی کھیتی کیا کرتے تھے ان سے کوئی پھول خریدنے والانہیں ہے ۔اس بارے میں دہلی میں سبزی بیچ رہے ایک شخص نے بتایاکہ وہ پیشہ سے تو نائی ہے لیکن سڑک کے چورواہے پر کرسی نہیں لگاپارہاہے۔ایسے ہی دھوبیوں اورموچی نے اور حلوائی اور کواڑی اوررکشاچلانے والوں نے بھی اسی طرح کی کہانیاں بتائی ہیں ۔ایسے ہی درجی اور مچھلی مرغا کا کاروبار کرنے والے بھی اب نئے پیشے کی تلاش میں لگ گئے ہیں تاکہ گزر بسرکر سکیں آئی پی ایکشن کے ایک اپارٹمنٹ میں ایک ضروری چیز منگانے کے لیے فون نمبر کی لسٹ دی ہے ۔اور ان فون نمبروں سے سامان منگایا جا سکتا ہے ۔قریب پندرہ بیس سال سے یہاں سبزی بیچنے والے صابرعلی نے بتایاکہ صاحب لوگوںکو کوئی دکت ناہواسی لیے سب کے پاس ٹیلی فون نمبر ہے اور وہ فون کرتے ہیں ہم سامان لا دیتے ہیں ۔جس میں خاص طور پر سبزی ،بریڈ انڈا پھل دودھ دہی وغیرہ سامان منگاتے ہیں وہ بھی پہونچادیتا ہوںآخر یہاںکافی عرصے سے دوکان لیے بیٹھے ہیں اسی لیے مدد تو کرنی ہی چاہیے ۔پولیس والے بھی کہہ رہے ہیں کہ جوسامان آپ کے پاس نہیں ہے وہ سامان بھی رکھیے ۔اورآپ کو جتنی دیر دوکان کھولنی ہے کھولیں ۔صابرعلی نے کہا کہ وہ سینی ٹائز اور وہ ماسک بھی رکھتے ہیں اورسبزی میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ہاتھ دھوتے ہیں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟