لاک ڈاو ¿ن میں شکایتوں میں گراوٹ مگر بدفعلی جاری!

کورونا وبا کو روکنے کے لئے جاری لاک ڈاو ¿ن کے درمیان وومن کمیشن کے پاس آنے والی عورتوں سے جرائم کی شکایت میں بدستور کمی آرہی ہے لیکن یہ تکلیف دہ بات ہے کہ بدفعلی اور پاستوں کے معاملے پھر بھی آرہے ہیں حالانکہ کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ متاثر ہ ڈر یا جرائم پیشہ سے دور رہ کر بھی شکایت نہیں کروا رہی ہے ۔دہلی مہیلاکمیشن کی چیف سواتی ماہیوال کاکہنا ہے کہ جب پورا دیش کرونا سے لڑ رہا ہے تب بھی عصمت دری سائبر کرائم اور گھریلو مارپیٹ کے معاملے بھی سامنے آ رہے ہیں ۔دہلی مہیلا کمیشن نے شکایتوں کو لیکر ایک ہی نتیجہ نکالا ہے کہ اس میں چھیڑ چھاڑ جنسی اذیت اور پیچھا کرنے کے معاملوں میں گراوٹ آئی ہے اور اس وقت اوسطاً چھ فیصد شکایتیں ملی ہیں ۔لیکن لاک ڈاو ¿ن کے دوران یہ شکایتیں دو سے تین فیصد رہ گئی ہیں ۔یعنی شکایتوں میں چھیاسٹھ فیصد گراوٹ آئی ہے اور بدفعلی کے معاملوںمیں 71فیصد کمی آئی ہے ۔اس کے علاوہ اغوا کے معاملوں میں بھی 90فیصد کمی آئی ہے ان کی ہیلپ لائن اور ریپ کراسس سیل 24گھنٹے کام کر رہے ہیں اور ان کو تقریبا1400کال مل رہی ہیں مہیلا پنچایت کی ٹیمیں راشن پانے میں عورتوں اور ان کے گھر والوں کی مدد کر رہی ہیں ۔ساتھ ہی مالی وال کاکہنا ہے کہ ہم ٹیم کی مدد سے جرائم کے معاملوں کو پولیس کی مدد سے پکڑرہے ہیں ۔لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کے مشکل وقت میں بھی عورتوں اور لڑکیوں کے ساتھ بدفعلی اور گھریلو مارپیٹ کے واقعات روزانہ ہو رہے ہیں ۔ہم لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں اس مشکل کے وقت میں انسانیت دکھائیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟