مہاراشر کے وزیر اعلیٰ کو سپریم کورٹ نے دیا جھٹکا

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو منگل کے روز اس وقت جھٹکالگا جب سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ چناو ¿ کے دوران داخل حلف نامہ میں جرائم معاملوں کی جانکاری نا دینے کے سبب انہیں مقدمہ کا سامنا کرنا ہوگا۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ نے اپنے فیصلے میں فرنویس کے ذریعے دو التوا مجرمانہ معاملوں کی جانکاری نہ دینے کے معاملے میں بمبئی ہائی کورٹ کا حکم منسوخ کر دیا۔بنچ کا کہناتھاکہ فڑنویس کو دو التوا معاملوں کی جانکاری تھی ۔بڑی عدالت نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کرنے والے ستیش کی اپیل پر یہ فیصلہ دیا ۔عدالت نے فیصلہ میں کہا تھا کہ دیویندر فڑنویس کو ان دو مبینہ جرائم کے لئے عوامی نمائندگان کے تحت مقدمہ کا سامنا کرنے کی ضرورت نہیں ہے عدالت نے معاملے میں23جولائی کو کہا تھا کہ اس فیصلے کے بعد فیصلہ سنایا جائے گا عدالت نے اس وقت تبصرہ کیاتھا کہ فڑنویس کے ذریعے 2014کے چناو ¿ کے وقت حلف نامہ میں دو مجرمانہ معاملوں کی جانکاری نہ دینے کی بھول چوک کے بارے میں مقدمہ کی سماعت کے دوران فیصلہ ہو سکتا ہے کیا پہلی نظر میں اس معاملے میں عوامی نمائندگان کی دفع 125Aعائد ہوتی ہے یا نہیں یہ سہولت غلط حلف نامہ داخل کرنے کی سزا کے بارے میں جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی امیدوار یا اس کا نامزد کنندہ کسی التوا مجرمانہ معاملے کے بارے میں نامزدگی پیپر میں کوئی غلط جانکاری دستیاب نہ کرانے میں ناکامیاب رہتا ہے یا اسے چھپاتا ہے تو ایسے شخص کو چھ مہینہ تک کی قید یا جرمانہ یا دونوں سزا ہو سکتی ہے ا ن کی دلیل تھی کہ فڑنویس نے دو التوا معاملوں کی جانکاری نہ دے کر غلط حلف نامہ داخل کیا اس کے باوجود نچلی عدالت ہائی کورٹ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پر مقدمہ چلانے کے لئے پہلی نظر میں اس میں کوئی معاملہ نہیں بنتا یہ دونوں مجرمانہ معاملے مبینہ طور پرجعلسازی کے ہیں جو فڑنویس کے خلاف 1996اور 1998میں دائر ہوئے تھے لیکن ان میں ابھی تک الزامات طے نہیں کئے گئے ہیں ۔کانگریس نے منگل وار کو سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کاعہدے پر بنے رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیںہے کانگریس کے ترجمان شکتی گوہل نے اخبار نویسوں سے کہا کہ مہاراشٹرکے وزیر اعلیٰ نے حلف نامہ میں دو مجرمانہ معاملوں کی جانکاری چھپائی اب سپریم کورٹ کے حکم کے بعد حلف نامہ معاملے میں آگے کی کاروائی چلے گی اس لئے اخلاقی اور بھاجپا منفی سمت میں چلتی ہے لیکن پھر بھی ہمارا یہ کہناہے کہ جب جرائم کا مقدمہ چلتا ہے تو انہیں (فڑنویس ) کو اخلاقی بنیاد پر وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا حق نہیں ہے ۔گوہل کاکہنا تھا کہ اگر ملزم وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بنارہے گا تو قانونی کاروائی میں رکاوٹ آسکتی ہے وہیں فڑنویس کے سی ایم آفس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا فڑنویس کے عوام کے نمائندے کی شکل میں رہنے یااگلا چناو ¿ لڑنے پرکوئی اثر نہیں پڑے گا 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟