پی ایم سی بینک پر پابندیاںکھاتے داروں کو پیسہ ڈوبنے کا ڈر

ممبئی کے پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو بینک (پی ایم سی)پر قواعد میں خامیوں کی وجہ سے ریزرو بینک کے ذریعہ کچھ پابندیاں لگائے جانے سے گھبرائے ہوئے ہیں یہ فطری بھی ہے ۔ڈوبے قرض یعنی این پی اے کو کم دکھانے اور کئی دیگر ریگولیٹری خامیوں کے پیش نظر مرکزی بینک نے پی ایم پر کئی طرح کی پابندیاں لگا دی ہیں پہلے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ان پابندیوں کے تحت بینک کے گراہکوں کے لئے ایک ہزار روپئے تک نکالنے کی حد طے کی گئی تھی لیکن گراہکوں کے اس کے خلاف سڑکوں پر اترنے سے ریزرو بینک نے پی ایم سی گراہکوں کو راحت دیتے ہوئے اب چھ مہینے میں دس ہزار روپئے نکالنے کی اجازت دے دی ہے ۔اس فیصلے سے بینک کے ساٹھ فیصدی گراہکوں کو تھوڑی راحت ضرور ملے گی ساتھ ہی بینک پر چھ مہینے تک نیا قرض دینے پر روک لگا دی ہے ۔اس فیصلے نے گراہکوں کو پریشانی میں ڈال دیا ہے ۔پی ایم سی کی شاکھوں پر پہنچنے والے کھاتے داروںنے آٹو ڈرائیور سے لے کر کاروباری پینشن ہولڈر گرہستنیں اور عمر دارز لوگ شامل ہیں ۔بینک کے ہیڈ کوارٹر کے باہر آئی بزرگ عورت نے بتایا میں نے 15سو روپئے نکالے ہیں اب بینک والے کہہ رہے ہیں کہ کچھ مہینے کے بعد ہی دوبارہ پیسہ نکال سکتے ہیں میں آج ہوں کل کا کیا بھروسہ؟ایک دوکاندار نے کہا کہ میرا ساٹھ ہزار روپئے کا ای ایس آئی بینک کھاتے سے کٹ رہا ہے۔ انہوںنے آگے اس کی اجازت نہیں دی تو میرا سوئل اسکور خراب ہوگا اور میں ڈیفالٹر ہوجاﺅں گا ۔پیسے ہوتے ہوئے بھی ڈیفالٹر ہو جاﺅں گا ایک دوسرے بزرگ پیشن ہولڈر نے بتایا کہ یہ کتنا بڑا ظلم ہے ۔کھاتے میں پیسے ہوتے ہوئے بھی میں اپنے من کے مطابق پیسہ نہیں نکال سکتا ۔کیا یہ دوبارہ نوٹ بندی نہیں ہے ؟جس طرح سے بینکوں کے باہر نوٹ بندی کے دوران عوام کو گھنٹوں اپنا پیسہ نکالنے کے لئے لمبی قطار میں کھڑا ہونا پڑا تھا اسی طرح تقریبا آج پی ایم سی بینک کی شاخوں کے باہر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ایک کھاتے دار نے بتایا کہ کرے کوئی بھرے کوئی ؟غور طلب ہے کہ بینک کے کھاتے داروں کے قریب 11ہزار کروڑ روپئے جمع ہیں ۔پی ایم سی کے معطل مینجنگ ڈائرکٹر جانچ شروع کرنے کا دعوی کیا ہے اور قرض دہندہ کے پاس اپنی لین داری نمٹانے کے لئے در کار نقدی ہے ۔اور عوام کی پائی پائی محفوظ ہے انہون نے یقین دلایا کہ بینک کے سبھی کھاتے اور پیسہ محفوظ ہے صرف ایک کھاتہ ایم ڈی آئی ایل موجودہ بحران کی وجہ سے گڑ بڑ ہے ۔ریزور بینک نے منگلوار کو پی ایم سی کے مینجمنٹ کو توڑ دیا تھا تھامس نے بتایا کہ سبھی قرض پوری طرح محفوظ ہیں اور گراہکوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ہمارے پاس درکار پیسہ ہے ۔بینک کے پاس ایس ایل آئی اور سی آر آر کی شکل میں چار ہزار کروڑ روپئے کی نقدی ہے بینک کی دین داری قریب 11ہزار کروڑ روپئے ہے ۔ریزو بینک کے ذریعہ ٹی ایم سی پر کارروائی کی اہم وجہ بینک کے ذریعہ اپنے ڈوبے قرض کو کم کر کے دکھانے کی ہے ۔وہیں بھاجپا کے سابق ایم پی کرٹ سومیہ اور کئی کھاتے داروں نے جمعرات کے روز پی ایم سی بینک کے سینر افسران اور ریلئر اسٹیٹ کمپنی ایم ڈی آئی ایل کے خلاف شکایت درج کرائی ہے ۔پولس نے بتایا کہ شکایت میں کھاتے داروںنے اپنے تین ہزار کروڑ روپئے لوٹنے کا الزام لگایا ہے ۔سومیہ نے ممبئی پولس کی اقتصادی کرائم برانچ میں تحریری شکایت دی ہے ۔حالانکہ ریزو بینک نے صاف کیا ہے کہ اس نے پی ایم سی کا لائسنس منسوخ نہیں کیا ہے اس کے باوجود لوگوں کا ڈر بڑھ رہا ہے ۔پہلے سے مندی کی مار جھیل رہی عوام اس سے اور زیادہ پریشان ہو رہی ہے ۔بازار میں افواہیں بھی کم نہیں لوگوں کو دوسرے بینکوں پر پابندیاں لگانے کا ڈر ستا رہا ہے ۔حالانکہ ریزرو بینک نے صاف کیا کہ کوئی بھی کمر شیل بینک بند نہیں ہو رہا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟