امرناتھ یاترا کے دوران آتنکی حملہ کی وارننگ

امرناتھ یاترا راستے پر آتنکی حملہ کے اندیشے سے پیر کو خفیہ ایجنسیوں نے نیا الرٹ جاری کردیا ہے۔ اس کے پیش نظر وزیر دفاع نرملا سیتا رمن ، فوج کے سربراہ بپن راوت اور جموں و کشمیر کے گورنر ایم این ووہرا نے بالٹال ادھار شور پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔28 جون سے شروع ہورہی امرناتھ یاترا کے لئے جموں سے بالٹال اور ساؤتھ کشمیر کے پہلگام کے درمیان دو آدھارشوروں کے قریب 400 کلو میٹر یاترا مارگ کو محفوظ رکھنے کے لئے فوج اور پیرا ملٹری فورسز کی 213 مزید کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ہیلی کاپٹر و ڈرون سے بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ یاترا کے راستے میں این ایس جی کے کمانڈو و اسنائیپر بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ پیر کو خفیہ ایجنسیوں نے وزارت داخلہ اور ڈیفنس کو الرٹ جاری کیا کہ لشکر طیبہ کے قریب20 آتنکیوں کا گروپ امرناتھ یاترا کے دوران مسافروں کے گروپ امرناتھ یاتریو ں کو نشانہ بناسکتا ہے۔ آتنکیوں کا یہ گروپ دو حصوں میں بٹ کر دراندازی کر چکا ہے۔ پہلے گروپ نے قریب 1113 آتنکی اور دوسرے گروپ میں 6سے7 آتنکی ہیں۔ یہ سبھی بالٹال روٹ پر کنگن نام کی جگہ پر حملہ کا پلان بنا رہے ہیں۔ ترتھ یاتریوں کا پہلا جتھا 27 جون کو بھگوتی نگر آدھارکیمپ سے روانہ ہوگیا ہے۔ اس بار یاترا سے جڑی گاڑیوں میں پختہ انتظام کرنے کے لئے ٹریکنگ چپ لگائی گئی ہیں۔ ہمالیہ پر 3880 میٹر کی اونچائی پر واقع پوتر گپھا امرناتھ کے لئے 60 روزہ یاترا 28 جون سے شروع ہورہی ہے۔ پہلی بار آدھار کیمپ جموں میں بھکتوں کے لئے اے سی ہال بنائے گئے ہیں جبکہ روٹ پر پینے کے پانی کے لئے آراو واٹر کا انتظام کیا گیا ہے۔ بابا کے درشن کے لئے اب دیش بھر میں الگ الگ بینکوں کی 440 برانچوں سے قریب2 لاکھ سے زیاہ بھکت رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔ یہ پہلی بار ہے کہ جب امرناتھ یاترا کی پہریداری کی ذمہ داری این ایس جی کو ملی ہے۔ شرائین بورڈ کے حکام نے بتایا کہ دونوں روٹوں پر 15 ہزار مسافرو ں کو چھوڑا جائے گا۔ اس کے علاوہ راستے سے جانے والے مسافروں کی گنتی الگ ہے۔تین پرائیویٹ کمپنیوں کے ہیلی کاپٹروں سے بھکتوں کو گپھا تک لے جایا جائے گا۔ دونوں روٹ پر اس بار 120 لنگر بنے ہوں گے۔ یہ دیش بھر سے آئے لنگر کمیٹی کے لوگوں کی طرف سے لگائے گئے ہیں۔ ان کے کھانے پینے کے سامان کی ہرروز جانچ کی جائے گی۔ اس کے بعد ہی بھکتوں کو لنگر میں بھوجن کرنے دیا جائے گا۔ یاترا کے بڑے آدھار شور بھگوتی نگر میں سی آر پی ایف کی ایک مہلا کمپنی تعینات ہوگی۔ ایسا پہلا بار ہورہا ہے۔ ہم پوری امید کرتے ہیں بابا امرناتھ کی پوتر یاترا میں کوئی حملہ نہ ہو۔اوم نمشوائے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟