رام نومی پر کسانوں کو ملی قرض معافی کی سوغات

اترپردیش کیلئے رام نومی کا دن اچھا احساس لیکر آیا ہے۔ صوبے میں برسراقتدار یوگی آدتیہ ناتھ سرکار نے اپنی دو ہفتے کی میعاد کے دوران پہلی کیبنٹ میٹنگ میں کسانوں کو قرض معافی کی سوغات دے دی ہے۔ ریاست کے چھوٹے اور منجھولے کسانوں کے 1 لاکھ روپے تک کا فصلی قرض معاف کرنے کا بڑا فیصلہ تو لیا ہے، یہ قدم اٹھا کر بھاجپا نے اپنا وعدہ بھی نبھایا ہے۔ 1 لاکھ روپے تک کی اس قرض معافی سے تقریباً86 لاکھ چھوٹے اور منجھولے کسانوں کو راحت ملی۔ بھاجپا نے اپنے سنکلپ پتر میں کہا تھا کہ اگر وہ صوبے میں اقتدار میں آئی تو کسانوں کا قرض معاف ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی چناوی ریلیوں میں یہاں تک وعدہ کیا تھا کہ کیبنٹ کی پہلی میٹنگ میں ہی کسانوں کا قرض معاف ہوجائے گا۔ قرض معافی کے دائرے میں وہ کسان آئیں گے جنہوں نے سرکاری یا کوآپریٹیو بینکوں سے قرض لیا ہوا ہے۔ اصل میں کچھ علاقوں میں بجلی کے مد میں ہیں بہت سے کسانوں کا یہاں لاکھوں کا بقایا ہے۔ اس کے علاوہ کئی طرح کے قرض کسانوں پر دوہرے ٹیکس رہے ہیں۔ خاص کر پچھلے 3 سال سے لگاتار خوشک سالی اور بے رخے موسم نے بھی کسانوں کی کمر توڑدی تھی۔ تجزیئے کے مطابق قریب 2.30 کروڑ کسان موسم کی مار سے متاثر ہیں اس لئے چناؤ کے دوران کانگریس ۔بسپا اور یہاں تک کہ سابق اکھلیش سرکار نے بھی کسانوں کے قرض معاف کرنے کے وعدے کئے تھے لیکن لوگوں کو شاید سب سے زیادہ بھروسہ وزیر اعظم کے کئے ہوئے وعدے پر تھا کہ پہلی ہی میٹنگ میں کسانوں کے قرض معاف کردئے جائیں گے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے پہلی ہی کیبنٹ میں وزیر اعظم کا وعدہ پورا کردکھایا۔ اس کے علاوہ ناجائز بوچڑ خانوں کو بند کرنے اور اینٹی رومیودستے کی تشکیل کو باقاعدہ منظوری دے دی۔ پوروانچل کو ترقی کی مکھیہ دھارا میں لانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جائے گا۔ غازی پور میں اسپورٹ کمپلیکس بنانے کا فیصلہ، ناجائز کھدان کی تجارت پر جس طرح ایک کمیٹی بنی ہے اس سے صاف ہے کہ یوگی سرکار صوبے کے مسائل کو لیکر کافی فکر مند ہے۔ کسانوں کی صد فیصد گیہوں فصل خریدنے کا نہ صرف بھروسہ دیا گیا ہے بلکہ ہزاروں خرید سینٹر بنانے کا بھی وعدہ کیا ہے جس کا خیر مقدم ہے۔ کسانوں کو اصل فصل کے مناسب دام ملیں اس کے لئے تین نفری کمیٹی بنائی گئی ہے۔ کسانوں کا بقایا قرض 62 ہزار کروڑ روپے بتایا جاتا ہے اس لئے اس کا کوئی توڑ نکالنا ضروری تھا جس سے لگے کہ وعدہ بھی پورا ہوا اور ریاست کے خزانے کی حالت بھی خراب نہیں ہوئی۔ اس سال بھی گرمی بے تحاشہ پڑنے اور خوشک سالی کے اندیشے سے یوگی سرکار کا بندیل کھنڈ کیلئے بھی راحت پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ سرکار نے روزگار بڑھانے کے لئے نئی صنعتی پالیسی بنانے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ بھی لائق خیر مقدم ہے۔ لیکن اس کو صحیح سمت میں لے جانے کی چنوتی ہے۔ پچھلے کچھ برسوں سے اترپردیش پچھڑ گیا ہے اور اس کی بہ نسبت دوسری ریاستی زیادہ ترقی کرگئی ہیں۔ اکھلیش سرکار نے بھی ایسے ہی وعدے کئے تھے لیکن وہ پروان نہیں چڑھ سکے مگر یوگی سرکار ریاست میں سرمایہ کاری لانے میں اہل ہو اور نوجوانوں کو روزگارکیلئے بھٹکنا نہ پڑے تو ریاست کی تصویر بدلنے میں دیر نہیں لگے گی۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے قدم آگے بڑھا دئے ہیں۔ رام نومی پر اپنی پہلی ہی کیبنٹ میں یوگی آدتیہ ناتھ نے جو وعدہ وزیر اعظم نے کیا تھا اسے پورا کردکھایا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟