آخر کار ابو بکر بغدادی نے ہار مان لی

مشرق وسطی ایشیا میں تباہی ڈھانے والا دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کے خونخوارسرغنہ ابو بکر بغدادی نے بالآخر عراق میں اپنی ہار مان لی ہے. بغدادی نے فیررویل تقریرکے عنوان کے نام کے ایک بیان جاری کیا ہے اور اسے منگل کو آئی ایس کے مبلغین اور کٹھ ملاؤں میں تقسیم کیا گیا. بغدادی کا یہ بیان عراق فوج کی طرف سے آئی ایس اکثریتی موصول پر قبضے کے بعد آیا ہے. بتا دیں کہ بغدادی نے خود کو خلیفہ قرار دیا تھا. ایک وقت تھا کہ آئی ایس کا جال 18 ممالک میں پھیل گیا تھا. افغانستان اور پاکستان تک متاثر تھا. دسمبر 2016 تک آئی ایس کا قبضہ 60 ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے پر تھا. قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی اور امریکی افواج اور روسی بمباری کے تعاون سے عراقی فوج نے 17 اکتوبر کو موسل سے آئی ایس کو کھدیڑنے کی مہم شروع کی تھی. جنوری 2017 تک موسل کے مشرقی حصے پر فوج کا قبضہ ہو گیا تھا. مختلف میڈیا رو رپورٹوں میں بغدادی کے کئی بار زخمی ہونے کی خبریں بھی سامنے آ چکی ہیں. بغدادی پر بتا دیں کہ ایک کروڑ ڈالر (قریب 66 کروڑ روپے) کا انعام امریکہ نے رکھا ہے. عراقی ٹی وی نیٹ ورک السماریہ نے العربیہ رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ بغدادی نے آئی ایس دفتر سے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں گروپ کے جنگجوؤں اور گروپ کے غیر عرب جنگجوؤں کو اپنے وطن واپس جانے اور خود کو دھماکے سے اڑانے کی ہدایات دی ہیں اور ان سے جنت میں 72 حوریں ملنے کا وعدہ کیا ہے. ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بغدادی اس وقت فوج سے گھرے ہوئے علاقے میں ہی پھنسا ہے یا کہیں اور ہے؟ رپورٹ کے مطابق آئی ایس کے کئی بڑے دہشت گرد اس وقت عراق سے کوچ کر پڑوسی ملک شام میں پہنچ چکے ہیں. میڈیا رپورٹ میں بغدادی کو حملے میں شدید زخمی بتایا گیا ہے. اس کے سر پر 10 ملین ڈالر کا انعام ہے. 
واضح رہے کہ مشرقی شام اور شمالی عراق میں آئی ایس کے قبضے کے بعد بغدادی نے 2014 میں خود کو خلیفہ قرار لیا تھا. عراق میں بہت سے آئی ایس لیڈر پڑوسی شام میں گروپ کی طرف سے کنٹرول علاقے میں بھاگ گئے ہیں. بغدادی کی پیدائش 29 جولائی 1971 کو عراق کے سامرہ میں ہوی تھی۔ بغداد کے اسلامی سائنس ادارے سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور پھر پی ایچ ڈی کی. چار اکتوبر 2011 کو امریکہ نے محدود فہرست میں شامل کیا اور اس پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام رکھا بعد میں 16دسمبر 2016کو یہ رقم بڑھا کر ڈھائی کروڑ ڈالر کر دی گئی 2014میں بغدادی القاعدہ کا کمانڈر بنا اور2014میں خلیفہ اعلان کیا گیا۔اس ہار مان لینے کی خبر لائق خیر مقدم ہے۔اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟