چھوٹا راجن کی تصدیق داؤد ابراہیم پاکستان میں ہی ہے

حالانکہ سبھی جانتے ہیں سوائے پاکستان کے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم پاکستان کے کراچی شہر میں ہی رو پوش ہے پھر بھی جب داؤد کا سب سے بڑا جانی دشمن چھوٹا راجن یہ کہے تو اسے سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ داؤد اور راجن کے درمیان 36 کا آنکڑا (دشمنی) ہے۔ دونوں ایک دوسرے کے خلاف قاتلانہ حملے کروا چکے ہیں۔ راجن کا کہنا ہے کہ داؤد ابراہیم کو پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے سکیورٹی کور دیا ہوا ہے۔ راجن کے اس دعوے کے بعد سے پاکستان نے داؤد ابراہیم کی پہریداری بڑھا دی ہے۔ اب خبر ہے کہ داؤد کی سکیورٹی کے لئے پاکستانی فوج کے اسپیشل کمانڈو تعینات کئے گئے ہیں۔ داؤد کی سلامتی میں اس غیر متوقعہ سکیورٹی بڑھائی گئی ہے اسے چھوٹا راجن کی گرفتاری سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔داؤد کے ساتھ ہی ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کی بھی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ چھوٹا راجن کی گرفتاری کے بعد اب بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کی نظر داؤد ابراہیم پر ہے۔ مانا جارہا ہے کہ بھارت اب پاکستان میں داؤد کے ٹھکانے تک پہنچنے کی کوشش کرسکتا ہے۔ داؤد کی سکیورٹی میں جو اضافہ کیا گیا ہے اسی نظریہ سے دیکھا جارہا ہے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا یہ بیان کہ مافیہ سرغنہ چھوٹا راجن کی گرفتاری اور اسے بھارت لانے کی کوششوں کے بعد اگلا نمبر ہندوستان کے انتہائی مطلوب ممبئی سلسلہ وار دھماکوں کے اہم ملزم داؤد ابراہیم کو بھارت لانے اور اس پر قانون کا شکنجہ کسنے کا ہے۔ ان کا یہ بیان یہ یقین دلاتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ نہ صرف صحیح سمت میں جاری ہے بلکہ وہ نتائج کی طرف بھی بڑھنے لگی ہے۔ کبھی داؤد کے داہنے ہاتھ رہے چھوٹا راجن کی گرفتاری اس سمت میں ایک اہم قدم مانا جاسکتا ہے۔ چھوٹا راجن نے بہرحال ممبئی پولیس پر سنسنی خیز الزام لگائے ہیں۔ انڈونیشیا کی راجدھانی بالی میں ہندوستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے راجن نے کہا کہ اسے ممبئی پولیس پربھروسہ نہیں ہے کیونکہ ممبئی پولیس کے کچھ لوگ داؤد گروہ سے ملے ہوئے ہیں اس لئے حکومت ہند سے اس کی گزارش ہے کہ اسے دہلی لے جایا جائے۔ اس نے کہا ممبئی پولیس نے مجھ پر بہت مظالم ڈھائے ہیں۔ نئی دہلی کی سرکار اسی نظریئے سے دیکھتے ہوئے میرے ساتھ انصاف کرے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اس کے خلاف درج سبھی 70 مقدمات فرضی ہیں۔ اب جب بھارت لانے کی کارروائی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ممکن ہے کہ آج یا کل میں چھوٹا راجن کو بھارت لایا جاسکے گا، اس سے ملنے والی معلومات ہندوستان کی خفیہ ایجنسیوں کیلئے کافی مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ چھوٹا راجن اور داؤد کے پاس ایک دوسرے کے بارے میں جتنی پختہ اطلاعات ہوسکتی ہیں اتنی شاید کسی دوسرے ذرائع کے پاس نہ ہوں۔ چھوٹا راجن کو بھارت لانے کیلئے حکومت ہند اور ہماری خفیہ ایجنسیوں کو مبارکباد۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟