ایم پی کے گھر سے دو پپیتے چوری کا معاملہ؟

کبھی کبھی ایسی خبر پڑھ کر ہنسی بھی آتی ہے اور دکھ بھی ہوتا ہے۔ اب دہلی پولیس پریشان ہے۔ ہوا یہ کہ ایک ایم پی کے گھر سے دو پپیتے چوری ہوگئے۔واردات پنڈت روی شنکر شکل لین میں اڑیسہ کے ایک ایم پی کے گھر ہوئی۔ دلچسپ یہ ہے کہ ایم پی رہائشگاہ کے اسٹاف نے پپیتا چور کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا لیکن وہ چکمہ دے کر بھاگنے میں کامیاب رہا۔ ہائی سکیورٹی زون میں پپیتا چوری سے پولیس کے کام پر پلیتا لگ رہا ہے۔ اس چوری سے ایم پی کی رہائشگاہ کی سکیورٹی انتظامات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ بیچاری پولیس کیا کرتی آخر معاملہ ایک ایم پی کے گھر میں چوری کا تھا۔ بیشک چوری دو پپیتوں کی کیوں نہ ہو۔ تلک مارگ تھانے میں پپیتا چوری کی ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ آس پاس کے سی سی ٹی وی فٹیج لیکر سرگرمی سے چور کی تلاش جاری ہے۔ قارئین کو یاد دلا دیں کہ جون 2014 میں تغلق روڈ علاقے میں ایک راجیہ سبھا ایم پی کے گھر سے دو کٹھل توڑ لئے گئے تھے۔ پولیس نے خوب چکر اور چھان بین کی تھی لیکن یہ کیس آج تک لٹکا ہوا ہے۔ ایسے میں پپیتا چور نے نئی چنوتی دے ڈالی ہے۔ پپیتا چوری کی یہ واردات اڑیسہ کے ایک حلقے سے ایم پی ارجن مرن سیٹھی کی کوٹھی نمبر21 میں ہوئی۔ کوٹھی کے ملازم سریش کمار نے بتایا کہ ان کے ساتھی ونود کا بیٹا ٹیوشن جا رہا تھا تب اس نے ایم پی رہائشگاہ کی ایک کھڑکی کے اوپر چور کو لٹکے دیکھا، جو چھوٹی سی جگہ سے کھڑکی میں گھس پر کنڈی کھولنے کی کوشش کررہا تھا۔ اس وقت لڑکوں کے شور مچانے پر سرونٹ کوارٹر کے اسٹاف نے قریب25 سالہ لڑکے کو پکڑلیا۔ اس سے پوچھا گیا کہ اندر کیوں آیا؟ لڑکے نے بتایا کہ وہ پپیتا لینے آیا تھا۔ اسٹاف نے تلاشی لی تو بیگ میں دو پپیتے ملے۔ لڑکے نے بتایا کہ اس نے دونوں پپیتے ایم پی کے رہائشی باغیچے سے توڑے ہیں۔ وہ گیٹ کھول کر داخل ہوا تھا۔ اسٹاف اس سے پوچھ تاچھ کررہا تھا کہ لڑکا انہیں چکمہ دے کر بھاگ گیا۔ پولیس کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ تفتیش میں پولیس کو یہ پریشانی آئی کہ آخر چوری ہوئی کیا؟ آخر میں یہ لکھ کر ایف آئی آر درج کی گئی کہ چور نے دو پپیتوں کے علاوہ کچھ نہیں لیا لیکن اس کا ارادہ رہائشگاہ میں گھس کر چوری کرنے کا تھا۔ کیا یہ معاملہ صرف پپیتا چوری کا ہے، دال میں کچھ تو کالا ہے؟ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟