اس عام آدمی سے 10گنا تنخواہ ’’آپ‘‘ ممبران کی ہوگی
دہلی میں عام آدمی پارٹی (آپ) عام آدمی کے بوتے پر سیاست میں شفافیت لانے کیلئے ، وی آئی پی کلچر ختم کرنے کے اشوز پر برسر اقتدار آئی تھی لیکن پچھلے 9 مہینوں میں اروند کیجریوال اپنے سارے وعدوں سے مکر گئے اور اپنے لوگوں ممبران اسمبلی چنندہ ورکروں کی دیوالی منانے پر لگے ہوئے ہیں۔ آج چنندہ آپ ورکروں کو بھاری تنخواہ ،گاڑی وغیرہ کی سہولت دی جارہی ہے۔ اب ممبران اسمبلی کی تنخواہ وغیرہ سہولیات بڑھانے کا سلسلہ چل رہا ہے۔ اگر آچاریہ کمیٹی کی سفارشیں سرکار کی طرف سے منظور کر لی گئیں تو ممبران اسمبلی کے بھتوں میں بھاری اضافہ ہوجائے گا۔ اگر یہ سفارشیں مانیں تو راجدھانی کے ممبران کی تنخواہ اس عام آدمی کے مقابلے10 گنا ہو جائیں گی جس کی دہائی دے کر کیجریوال جیتے تھے۔ کمیٹی نے منگل کو سونپی اپنی رپورٹ میں ممبران کی ماہانہ تنخواہ میں موجودہ 88 ہزار روپیہ ماہانہ سے بڑھا کر 2 لاکھ10 ہزار روپے ماہانہ کرنے کی سفارش کی ہے۔ 2014-15 کے دوران دہلی میں فی شخص سالانہ آمدنی 2 لاکھ41 ہزار روپے تھی۔اس حساب سے یہاں عام آدمی کی اوسط تنخواہ قریب20 ہزار روپے ہے جو ممبران اسمبلی کی مجوزہ تنخواہ سے 10 گنا کم ہے۔ لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل پی ڈی ٹی آچاریہ کی سربراہی میں بنی تین نکاتی کمیٹی نے اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل کو یہ رپورٹ سونپی ہے۔ ماہرین کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ نئی تنخواہ بھتے لاگو ہونے کے بعد ہر 12 ویں مہینے بنیادی تنخواہ میں 10 فیصدی اضافہ کیا جائے۔ یہ اضافہ ہر ہزار پر ہی ہوگا۔ یعنی اگلے پانچ سالوں کے دوران عام جنتا کے اس نمائندے کی تنخواہ میں25 ہزار روپے کا اضافہ ہوجائے گا۔ ممبران اسمبلی کی تنخواہ میں اضافے کی سفارش بھلے ہی ہوگئی ہو لیکن اس کے لاگو ہونے میں ابھی لمبا وقت لگ سکتا ہے۔دراصل ابھی ایک لمبی کارروائی کے بعد ہی ممبران اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ ہوگا۔ ابھی تو یہ سفارشیں دہلی سرکار کے پاس بھیجی جائیں گی۔ سرکار کا مالیاتی محکمہ اس پر اپنی رائے دے گا جس میں سرکار کو یہ بتایا جائے گا کہ اضافے سے کتنا مالی بوجھ پڑے گا۔ اس کے بعد دہلی کیبنٹ مہر لگا کر اسے دہلی اسمبلی میں تنخواہ اور بھتہ ترمیمی بل 2015 کی شکل میں پیش کرے گی۔ اسمبلی سے منظوری ملنے کے بعد اسے بھارت سرکار کی وزارت داخلہ کو بھیجے گی۔ وہاں سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظوری ملے گی پھر صدر کے پاس منظوری کے لئے بھیجا جائے گا ۔ اس میں لمبا وقت لگ سکتا ہے اور سفارشوں میں بھاری کانٹ چھانٹ ممکن ہے۔ دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے؟ ممبران اسمبلی کی تنخواہ و بھتے میں اضافے کا اثر اسمبلی کے دیگر ملازمین پر بھی ہوگا۔ لمبا ری ایکشن ہوگا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں