گنگا کو نرمل بنانے کے فیصلے کا سواگت ہے!

ہمیں اس بات کی بیحد خوشی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے چناؤ پرچار میں جو وعدہ کیا تھا کہ ہم گنگا کی صفائی کریں گے اس سمت میں عہدہ سنبھالتے ہیں کام شروع کردیا ہے۔ مرکزی فروغ پانی، ندی، وکاس اور گنگا سدھار منتری اوما بھارتی نے کہا ہے کہ وہ گنگا کی بنا روک نرمل اورصاف شفاف دھارا کو لیکر پرعہد ہیں۔عہدہ سنبھالنے کے بعد بدھوار کو اوما بھارتی نے کہا کہ وہ گنگا کو صاف بنانے کی ذمہ داری ملنے کو اپنی زندگی کا سب سے اہم دن مانتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجہ بھاگیرتھ کے بعد نریند مودی اب گنگا کے ادارک کی بھومیکا نبھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اگلے 15 دنوں کے اندر اس بات کا پتہ لگائیں گی کہ گنگا ۔ جمنا سمیت سبھی ندیوں کو پردھوشن سے پاک بنانے کے نام پر اب تک کتنا پیسہ خرچ کیا گیا ہے۔ وارانسی سے لوک سبھا چناؤ جیتنے والے مودی نے 2019ء گنگا کی صفائی مشن کو پورا کرنے کے لئے گنگاکی بحالی وزارت خصوصی طور سے بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ندیوں کا دیش ہے۔ آبی وسائل وزیر مملکت گنگوار نے بھی کہا ہے کہ گنگا ندی ان کی دلچسپی کا موضوع ہے اور وہ اس کے لئے 19-19 گھنٹے کام کرکے ایک مفصل پروجیکٹ تیار کریں گے جس کا خلاصہ 15 دن کے اندر کردیا جائے گا۔ جہاں ہم شری مودی اور ان کے وزیروں کے بیانوں کی سراہنا کرتے ہیں وہیں یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ یہ کام آسان نہیں ہے۔ آبی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ کام بہت مشکل ہے۔ گنگا کو نرمل بنانے کے لئے جمنا سمیت اس کی سبھی معاون ندیوں کو بھی نرمل بنانا ہوگا۔ اعدادو شمار گواہی دیتے ہیں کہ پچھلے دو دہوں کے دوران گنگا اور جمنا کو آلودگیسے پاک بنانے کے نام پر اب تک ہزاروں کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں لیکن اتراکھنڈ کے بعد ان دونوں ندیوں کا پانی بناصاف کئے پینے کے قابل بھی نہیں بچا ہے۔گنگا کوآلودگی سے پاک بنانے کے نام پر اب تک12 ہزار کروڑ راور جمنا کے نام پر بھی21 سال میں4 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوچکا ہے۔ اس کے علاوہ قومی دریا تحفظ اسکیم کے تحت 20 ریاستوں کے 166 شہروں سے گزرنے والی 37 اہم ندیوں کوآلودگی سے پاک بنانے کے نام پر بھی 4392 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔گنگوار نے بتایا کہ گنگا کے بارے میں بڑے پیمانے پراسکیمیں بنانی ہوں گی۔ جس میں ماہرین کی ٹیم کو بھی لگایا جائے گا کیونکہ ابھی تک کہ کام کاج سے یہ اندازہ بھی لگایا جاتا ہے کہ گنگا پر سبھی سرکاروں نے کام تو کیا لیکن اس کے حقیقی نتیجے سامنے نہیں آئے اس لئے اس بار صحیح ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گنگا پر کیا کام ہوا ہے اس کا اندازہ اسی سے لگالینا چاہئے کہ 100 سالوں کے انترال میں کوئی بھی سیٹلائٹ سروے نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے ہری دوار میں رام رحیم نامی سنستھا کے ذریعے گنگا پر کام کرنے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر نشانے کے تئیں سچی لگن ہو تو کوئی بھی ناممکن کام پورا ہونے میں دیر نہیں لگتی ہے۔ گنگا پر پرانے وقت میں نہ صرف زندگی منحصر رہتی تھی بلکہ یہ ندی باربرداری کا ذریعہ بھی تھی۔لیکن ہماری فوقیت پہلے نرمل دھارا کی ہے بعد میں دوسرے کام ہوں گے۔ ساتویں بار بریلی پارلیمانی علاقے سے چنے جانے والے گنگوار نے کہا کہ یہ ہمارے دیش کا دربھاگیہ ہے کہ گنگا پر جو کام ہونا چاہئے تھا وہ نہیں ہوا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ندیوں نے اپنی دھارائیں بدل لیں۔ڈرینج نہیں ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹل جی کی ندی جوڑو اسکیم ڈریم پروجیکٹ رہی ہے۔ عدالت روک لگنے سے پورا نہیں ہو پایالیکن اب وہ رکاوٹیں بھی دور ہوگئی ہیں اور وزیر اعظم سے مشورے کے بعد اس اسکیم پر جلد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔ مودی نے سابرمتی کا بھی کایا کلپ کیا ہے اور گجرات کے ان کے تجربے کو دیکھتے ہوئے یقین ہے کہ گنگا سمیت دیش کی دوسری ندیوں کو بھی سواریں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟