بھگوڑا سوامی اگنی ویش کب تک بھاگے گا؟



Published On 22nd September 2011
انل نریندر
پیر کے روز ہانسی(حصار) کی سب ڈویژنل ڈنڈ ادھیکاری اشونی کمار مہتہ کی عدالت میں سوامی اگنی ویش کو پیش ہونا تھا۔ پچھلی سماعت میں بھی اگنی ویش حاضر نہیں ہوئے۔ پولیس نے رپورٹ میں بتایا کہ سوامی اگنی ویش تریویندرم گئے ہوئے ہیں اس لئے انہیں پکڑا نہیں جاسکا۔ ڈی ایس پی جے پرکاش نے دلیل دی کہ وہ نئی تقرری پر ہانسی آئے ہیں اس لئے انہیں معاملے کی زیادہ جانکاری نہیں ہے۔ اس پر عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو کام نہیں آتا تو کیوں نہ آپ کے ایس پی کو اس بارے میں لکھا جائے۔اسی درمیان ڈی ایس پی نے کہا کہ سوامی اگنی ویش کو بھگوڑا قراردے دیا جائے۔ اس پر عدالت نے اگنی ویش کو بھگوڑا قراردینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے 30 ستمبر کی تاریخ طے کردی ہے۔ اسی درمیان سوامی اگنی ویش کے وکیل سریندر گوپال نے کہا ہے کہ وہ انترم ضمانت کے لئے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ پیر کو سوامی اگنی ویش کو گرفتار کرکے یہاں ڈویژنل عدالت میں پیش کیا جانا تھا۔ امرناتھ یاترا پر اعتراض آمیز رائے زنی کرکے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں اگنی ویش کے خلاف ہریانہ میں ہانسی سٹی تھانہ میں یہ معاملہ درج کیا گیا تھا۔
سوامی اگنی ویش کے ستارے لگتا ہے گردش میں چل رہے ہیں۔ انا ہزارے کی تحریک میں انہیں وشواس گھات کرنے کا الزام کھلے عام لگا،سرکاری ایجنٹ تک انہیں قرار دے دیا گیا۔اب ایک اور معاملے میں سوامی شبہ کے دائرے میں آگئے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے کثیر نکسلی متاثرہ بستر عمل میں قائم ملٹی نیشنل کمپنیوں سمیت دیگر بڑی صنعت گروپ بھی شبہ کے دائرے میں آچکے ہیں۔ ایسارکمپنی کے ذریعے نکسلیوں کو چندہ دینے کے معاملے میں انکشاف کے بعد دیگر صنعتوں پر بھی سخت نظر رکھی جارہی ہے۔ اس معاملے میں اگنی ویش پر نکسلیوں کی طرف سے ثالثی کا کردار نبھانے اور صنعتوں سے مل کر رقم کے لین دین کے الزام بھی لگ رہے ہیں۔ دراصل ایسار کمپنی انتظامیہ کی جانب سے نکسلیوں کو چندہ پہنچانے جاتے ہوئے گرفتار کئے گئے لنگارام کو سوامی اگنی ویش سے تعلقات ہونے کی جانکاری سامنے آئی ہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ سوامی اگنی ویش نے ہی کچھ وقت پہلے ملزم لنگارام کو بستر میں پولیس کی زیادتی کا شکار بتاتے ہوئے دہلی کے میڈیا کے سامنے پیش کردیا تھا۔ سوامی نے دعوی کیا تھا کہ پولیس بے گناہ قبائلیوں کو نکسلی یا ان کا حمایتی بتا کر اذیتیں دے رہی ہے۔ لنگا رام کوڈوپی بھی ایسے ہی آدی واسیوں میں سے ایک ہیں۔ ادھر ایسار مینجمنٹ سے چندے کی رقم لے کر نکسلیوں کو پہنچانے جارہے لنگام رام پولیس کے ذریعے پکڑے گئے ہیں ، ملزم لنگارام کے ذریعے نکسلیوں سے تعلق قبولنے کے بعد سچائی بھی سامنے آگئی ہے۔ نکسلیوں سے رشتوں کے تار جڑنے پر اب سوامی اگنی ویش بھی کٹہرے میں کھڑے ہوگئے ہیں۔
Anil Narendra, Daily Pratap, Swami Agnivesh, Vir Arjun,

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟