صورتحال خطرناک ہے ،سدھری نہیںتو سینکڑوں اموات ممکن !

اومیکرون کے بڑھتے خطرے کے درمیان دہلی کے سروجن نگر مارکیٹ میں لوگوں کی بھاری ہجوم کو دیکھتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے سخت رخ اختیار کیا ہے اور کہا کہ حالات بہت ڈراونے ہیں ۔کورونا کیس کے بڑھتے اور مارکیٹ میں لوگوں کا ہجوم جاری ہے اگر وبا کاخیال نہیں رکھا گیا تو لوگ مریں گے اس کے لئے کون ذمہ دارہوگا ؟ جسٹس وپن سانجھی اور جسٹس جسمیت سنگھ نے سروجنی نگر مارکیت کی تصویریں دیکھنے کے بعد کہا کہ حالت خطرناک ہے ۔اور بھگدڑ ہوئی تو سینکڑوں جانیں جا سکتی ہیں ۔مارکیٹ میں قبضہ اور ناجائز ریڑھی پٹری سے متعلق ایک عرضی پر سماعت کے دوران اپنے حکم کی تعمیل نہ ہونے پر این ڈی ایم سی کو توہین عدالت کا نوٹس دیا اور پھر ڈی ڈی ایم اے کی حال میں ہوئی میٹنگ بتایا گیا ۔چہرے پر ماسک لگانے کے قواعد کی خلاف ورزی کے سب سے زیادہ معاملے سامنے آرہے ہیں اور جتنے چالان ہو رہے ہیں ان میں 87فیصدی چالان چہرے پر ماسک لگانے کو لیکر ہین لوگ یا تو ماسک لگاتے ہی نہیں یا ناک کے نیچے رکھتے ہیں جا کوئی فائدہ نہیں دہلی پولیس کاروائی رپورٹ بتاتی ہے کہ اپریل سے لیکر 239,738چالان ماسک نہ پہننے پر کئے گئے ہیں اس کے بعد 30186چالان سماجی دور قواعد کی خلاف ورزی کو لیکر کئے گئے ہیں اس کے بعد بھیڑ اکٹھی ہونے اور عام جگہوں پر تھوکنے شراب پینے پر بھی چالان کئے گئے ہیں ۔بہرحال ڈی ڈی ایم اے نے پولیس انتظامیہ کو سخت ھدایت دی ہے کہ وہ ایک بارپھر سے انفورسمنٹ کمپین کاروائی میں تیزی لائی جائے ۔اپریل سے لیکر 18دسمبر 2021تک کل 246کروڑ روپے کے جرمانہ کئے گئے ہیں ۔اب بھی شنبھل جاو¿ نہیں تو نتیجہ خطرناک ہوں گے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟