بھا جپا کے گڑھ میں عآپ کی سیندھ!

شہر ی اور ہندو ووٹروں کے بھروسے پنجاب کی سیا ست میں جگہ تلاشنے کی کوشش کر رہی بھاجپا کیلئے چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے چنا و¿ نتیجے اس کے لئے کسی بڑ ے جھٹکے سے کم نہیں ہے ۔ بھا جپا کو چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن میں پہلی بار میدان میں اتری عام آدمی پارٹی نے زبر دست ٹکر دیتے ہوئے نہ صرف اسے اس مر کزی حکمراں خطہ کے اقتدار سے باہر کر دیا بلکہ پنجا ب کی اس کی سیا ست کے سپنوں پر سخت حملہ کیا ہے ۔پنجا ب میں بھاجپا کی پرانی ساتھی جماعت شرومنی اکالی دل کے زرعی قوانین کے معاملے پر بھا جپا سے نا طہ توڑنے اور کسان تحریک کے چلتے ریا ست کی سیا ست میں پیچھے چلی گئی پارٹی نے اپنی سیا سی لالچ کے چلتے کانگریس کے باغی پنجاب کے سابق وزیر اعلی ٰ کیپٹن امریندر سنگھ کی پنجا ب لوک کانگریس اور شرومنی اکالی دل کے باغی سکھ دیو سنگھ ڈھنسا کی پارٹی کے ساتھااتحا د کر کے اپنا سیا سی ارادہ تو ظاہر کر دیا لیکن چنڈی گڑ ھ کے ووٹروں نے جس طرح کا فیصلہ دیاہے وہ بھاجپا کے لئے ایک بڑے سبق سے کم نہیں مانا جا رہا ہے ۔ پچھلی مرتبہ مکمل اکثریت سے شہر ی حکومت بنا نے والی بھاجپا 12سیٹوں پر سمٹ گئی ۔2016میں 26سیٹوں پر ایم سی ڈی چنا و¿ ہوئے تھے جس میں بھاجپا کو 20سیٹیں ملی تھیں پہلی بار ایم سی ڈی چناو¿لڑرہی عآپ 35میں سے 14سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بنی اس مر تبہ کارپوریشن میں 9سیٹیں بڑھ گئی ۔ پچھلی بار کانگریس نے 4سیٹیں جیتی تھی جبکہ شرومنی اکالی دل کو صرف 1سیٹ ملی ہے اس کے ساتھ ہی 29.79فیصدی ووٹ شیئر کے معاملے کانگریس پہلے نمبر پر ہے جبکہ بھاجپا کو 29.30فیصد عاپ کو27.05فیصد ووٹ ملے ہیں ۔ کارپوریشن چنا و¿ میں عآپ کی لہر نے بھاجپا اپنے مضبو ط گڑھ کو نہیں بچا سکی ۔عاپ نے پر دیش صدر ارون سود کا وارڈ بھی جیت لیا ہے دوسری بار چنا و¿ لڑ رہے میئر روی کانت شرما بھاجپا مہیلا مورچہ کی صدر سنیتا بھی خود ہار گئی ہیں ۔مسلسل تیسری بار سے جیت رہے بھاجپا کے سابق میئر دیویش مود گل کھنہ اپنا وارڈ نہیں بچا سکے ۔اس طرح بہت سے اس کے امید وار ہارے ہیں ۔ بھاجپا کے انٹی انکمبنسی کے ساتھ اندرونی رسہ کشی سے پارٹی کو نقصان اٹھا نا پڑا ہے ۔بھاجپا چنڈی گڑھ میں لگے جھٹکے پر پارٹی کے بڑے لیڈر خاموش ہیں لیکن مانا جا رہا ہے ،کہ چنڈی گڑھ میں مہنگائی کے مسئلے پر بھاجپا کو مارپڑی ہے اسی کے چلتے ہماچل ضمنی چنا و¿ میں بھاجپا 1لوک سبھااور 3اسمبلی سیٹوںپر بھی ہار جھیلنی پڑی تھی چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن میں کل 35سیٹیں ہیں اس کانگریس تیسرے جگہ پر کھسک گئی تو ظاہر ہے پارٹی کو اب موجودہ سی ایم یا سدھو کو کانگریس کی جگہ مستقبل میں ہٹانے ضرور ت ہے کیوں کہ یہ نتیجے کے ساتھ اسے بھاجپا میں آنے والی چناوی حکمت عملی سے بھی لڑنا ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟