پنجاب کا خطرناک کاکٹیل سامنے آرہا ہے !

لدھیانہ کورٹ میں دھماکہ کرنے والے گگن دیپ کی لاش کئی ٹکڑوں میں بکھر گئی تھی اس کی پہچان جسم پر بنے ایک ٹیٹو سے ہوئی ۔لدھیانہ کورٹ کمپلیکس میں ہوئے بم دھماکہ کے لئے آر ڈی ایکس کا استعمال کیا گیا تھا ۔پنجاب پولیس کی فورنسک جانچ میںیہ انکشاف ہواہے ۔حالانکہ دھماکہ سے پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی جس سے بھاری مقدارمیں آتشی سامان بہہ گیا ۔ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ معاملے کی فورنسک جانچ کرائی جا رہی ہے ۔چونکہ ٹفن بم کا بھی اندیشہ ہے ۔ڈی جی پی سدھارتھ چٹو اپادھیائے نے چنڈی گڑھ میں بتایا حملے کے پیچھے ڈرگ مافیہ بدمعاش گروہ اور پاکستان میں سرگرم خالستانیوں کاہاتھ ہے ۔شروعاتی جانچ میں جو ثبوت ملے ہیں متوفی گگن دیپ سنگھ کے سرحد پار یعنی پاکستان میں بیٹھے ڈرگ اسمگلروں سے لنک تھے ۔پولیس اس کی جانچ کررہی ہے ۔گگن دیپ سنگھ ببر خالصہ انٹر نیشنل سے جرے ہروندر سنگھ شندھا سے کنٹکٹ سامنے آرہے ہیں ۔وہیں شندھا کے لنک جرمنی میں بیٹھے خالستانی آتنکی جشوندر سنگھ ملتانی سے بھی وابسطہ بتائے جا رہے ہیں ۔دھماکہ میں مارا گیا گگن دیپ ہی بم دھماکہ کرنے کے لئے گیا تھا ۔وہ پہلے نشہ کے کیس میں بھی پکڑا گیا تھا ۔اوراس کی ڈرگ مافیہ سے سانٹھ گانٹھ تھی ۔مافیہ کے بارسے دہشت گردی کی طرف چلاگیا ۔اس دوران وہ غیر منظم کرائم یعنی بدمعاشوں کے رابطہ میں آگیا ۔ڈی جی پی نے کہا کہ گگن دیپ کو کہیں اور نصب کرنا تھا ۔اور وہ باتھرومیں بم کے تار جوڑنے کے لئے گیا تھا ۔اسمبل کرتے وقت وہ بم پھٹ گیا ۔غنیمت یہ رہی کہ اس وقت گگن دیپ وہاں اکیلا تھا ۔متوفی کے جسم کی حالت دیکھ کر اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ شروعاتی جانچ میں گگن دیپ اکیلا اس سازش کا حصہ لگ رہا تھا لیکن اس میں اور لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔پولیس کو لدھیانہ میں سی سی ٹی وی میں کچھ مشتبہ لوگ نظرآئے ہیں جن کی جانچ کی جارہی ہے ۔گگن دیپ وہاں ایک اور دھماکہ کرنا چاہتاتھا لیکن تار غلط جڑنے سے دھماکہ ہو گیا اور گگن دیپ پر 2019میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا ۔اس کے پاس سے 385گرام ہیروئین برآمد ہوئی تھی ۔اس وقت وہ گھنا کے تھانہ صدر میں منشی تھا ۔اس کے بعد اس کے ساتھیوں رمندیپ اور وکاس کو 950گرام ہیروئین کے ساتھ پکڑا گیا تھا ۔دو سال جیل میں رہنے کے بعد وہ ضمانت پر باہر آیا تھا ۔اس معاملے میں اس کا مقدمہ چل رہا تھا ۔ڈی جی پی نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں اب کرائم کے پیچھے خطرناک کاکٹیل نظرآرہا ہے انہوں نے کہا اس میں منشیات اسمگلر غیرمنظم کرائم اور دہشت گردی کا مشن سامنے آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈرگ مافیہ اور بدمعاش گروہ اور اس کی دہشت کے ساتھ ملنے کی وجہ سے کافی خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے ۔جانچ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ گگن دیپ کی دھماکہ کے اگلے دن کورٹ میں پیشی تھی وہ لدھیانہ کورٹ کے ریکارڈ روم کا اڑانا چاہتا تھا ۔اس منصوبہ کورٹ کے ریکارڈ روم کوتباہ ہونے سے اس کے کیس سے جڑے تمام ریکارڈ ضائع ہو جائیں گے اور وہ کیس سے بچ جائے گا یہ بھی اندیشہ ہے دہشت گردی کے دور میں ججوں پرا ٹیک ہوئے تھے ۔اس میں بھی کچھ اس طرح کی منشاءہو سکتی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟