جان ہے تو جہان ہے !چناو ¿ ٹالنے کی صلاح!

دیش میں کورونا کا اومیکرون ویرئینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے ۔اس درمیان الہ آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی چناو¿ میں کورونا کی تیسری لہر سے جنتا کو بچانے کے لئے سیاسی پارٹیوں کی ریلیوں پر روک لگائی جائے ۔عدالت نے وزیراعظم سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ چناو¿ ٹالنے پر غور کریں ۔چونکہ جان ہے جہان ہے ۔دراصل ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر کمار یادو جمعرات کو جیل میں بند ایک ملزم کی ضمانت پر سماعت کررہے تھے ۔عدالت نے کہا گرام پنچایت چناو¿ میں کورٹ اینگل اسمبلی چناو¿ میں کورٹ کا موقف تھا کہ اسمبلی چناو¿ میں کافی لوگ متاثر ہوئے تھے ۔اس سے لوگ بھی موت کے منھ میں گئے اب پھر یوپی میں اسمبلی چناو¿ قریب ہیں اس کے لئے سبھی پارٹیاں ریلیاں نکڑ سبھائیں کرکے لاکھوں لوگوں کی بھیڑ اکھٹی کررہے ہیں یوپی میں کورونا پروٹوکال کی تعمیل ممکن نہیں ہے ۔اسے وقت سے پہلے نہیں روکا گیاتو حالت دوسری لہر سے زیادہ خطرناک ہوگی ۔چناو¿ کمشنر سے درخواست ہے کہ وہ پارٹیوں کوحکم دیں کہ وہ کمپین دور درشن یا اخبارات کے ذریعے کریں ۔ممکن ہو تو فروری میں ہونے والے چناو¿ کو ایک دو مہینہ کے لئے ٹال دیں ۔ہائی کورٹ نے ایک انگریزی اخبار کے حوالے سے بتایا چوبیس گھنٹہ میں ریاست میں چھ ہزار نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور 318لوگوں کی موت ہوئی ہے اور یہ مسئلہ روز بروزبڑھ رہا ہے ۔اسی خوفناک وبا کو دیکھتے ہوئے چین نیدرلینڈر آئیر لینڈجرمنی اسکاٹ لینڈجیسے ملکوں نے اپنے یہاں جزوی لاک ڈاو¿ن لگا دیا ہے ۔ایسی حالت میں سرکاری وکیل اور ہائی کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس پیچیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے قواعد بنائیں ۔یہ کہنا تھا عرضی گزار کا اس سے پہلے ہی مرکزی سرکار نے ان سبھی ریاستوں کو ویکسی نیشن کو لیکر احکامات دئیے تھے جہاںآنےوالے مہینوں میں اسمبلی چناو¿ ہونے ہیں ۔اب سب کی نظریں چناو¿ کمیشن پر ٹکی ہیں ۔دیکھیں وہ کیا فیصلہ کرتاہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟