آئی ایس آئی چیف کو لیکر عمران اور باجو ا میں ٹھنی !

پاکستان میں طالبا ن کی زبردستی حکومت بنوانے میں مدد کرنے والے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے چیف جنرل فیض حمید کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے میڈیا رپورٹ س کے مطابق فیض پچھلے مہینے آرمی چیف جنرل قمر باجوا سے منظوری لئے بغیر کابل چلے گئے تھے ایسا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہاں طالبا ن لیڈروں کے ساتھ فوجی کمانڈرون کی پارٹی میں شامل ہوئے اور سرکار بنانے میں مدد کی ۔ فیض عمران خان کے پسند کے تھے اور اگلے سال آرمی چیف بننے والے تھے بتایا جا تا ہے کہ ان کے کابل دورے سے جنرل باجوا اور امریکی کافی ناراض تھے مانا جا رہا ہے جنرل ندیم انجم آئی ایس آئی کے نئے چیف ہوں گے جنرل حمید کو ہٹائے جانے کی خبریں کافی دنوں سے گردش کر رہیں تھیں لیکن فوج کے دباو¿ کے چلتے پاکستان کا بڑا میڈیا ان خبروں کو دبا رہا تھا حمید کو پیشاور کور کمانڈ کا چیف بنا کر بھیجا گیا ہے اب خبر آئی ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر باجوا کے درمیان دن بدن ٹکراو¿ بڑھ رہا ہے طالبا ن ملاقات کی وجہ بتائی گئی ہے در اصل باجوا نے پچھلے ہفتے آئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید کو ہٹا کر لیفٹیننٹ کو ہٹا کر ندیم احمد کو مقرر کر دیا تھا لیکن عمران خاں کی آفس سے اس اکا نوٹیفکشن جاری نہیں کیا گیا تبھی سے عمران خان اور باجوا کے درمیان تلخی کی خبریں آر ہی ہیں میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران نہیں چاہتے تھے کی فیض حمید کو آئی ایس آئی چیف کے عہدے سے ہٹایا جائے لیکن باجوا نے صاف کہہ دیا کہ عمران کو فوج کے معاملوں میں دخل دے کر اپنی حد پار نہیں کرنا چاہئے اگر وہ چاہیں تو حمید کو پندرہ نومبر تک توسیع دی جا سکتی ہے لیکن اس کے بعد انہیں عہدے پر نہیں رکھا جا سکتا پاکستان کے سینئر صحافی نجم سیٹھی بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ ان مسئلوں پر عمران خان کی کھچ کی وجہ سے تنازع صورتحال پیدا ہوگئی اور یہی وجہ ہے کہ سرکار کی طرف سے ابھی تک کوئی نوٹیفکشن جا ر ی نہیں کیا گیا حمید آرمی چیف باجوا سے منظوری لئے بغیر کابل پہونچ گئے تھے اس سے باجوا ناراض ہوگئے تھے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟