کوکلکتہ پہونچے ٹکیت : ہمارا مقصد بھاجپا کو ہرانا ہے!

مغربی بنگال کے سیاسی جنگ میں اب کسان آندولن کی بھی انٹری ہوگئی ہے بھارتی کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت سنیچر کو بنگال پہونچے بھوانی پور میں منعقدہ مہا پنچایت میں شامل ہوئے اس دوران ٹکیت نے کہا کہ آپ بھاجپا کو ووٹ مت دیجئے بھلے چاہے کسی اور پارٹی کو دے دیجئے ہم یہاں انقلابیوں کی سرزمین سے اپنی لڑائی آگے بڑھانے آئے ہیں جب تک زرعی قانون واپس نہیں ہوگا تب تک ہم گھر نہیں جائیں گے انہوں نے کہا پوری سرکار دہلی چھوڑ کر مغربی بنگال میں چناو¿ کمپین میں مصروف ہے اس لئے ہمارے سارے نیتا بھی یہاں پہونچ گئے ہیں سرکار کسانوں سے بات نہیں کر رہی ہے ہم آندولن 8مہینہ اور چلانے کو تیار ہیں انہوں نے کہا جہان جہاں وزیر اعظم نریندر مودی جائیں گے ہم انہیں فالو کریں گے اس کے بعد ٹکیت نے نندی گرام میں بھی کسانوں کو خطاب کیا اس کے بعد وہ سندھور اور آسن سول میں بھی پنچایت کریں گے کسان نیتا یوگیندر یادو نے کہا ہم کسی پارٹی کی حمایت نہیں کر رہے ہیں اور نہ ہی لوگوں سے کسی خاص پارٹی کو ووٹ دینے کیلئے کہہ رہے ہیں ہمارا مقصد ہے بھاجپا کو سبق سکھانا ہماری بات سرکارکے کانوں تک پہونچانا ضروری ہے آنے والے چناو¿ میں اس کا نقصان کی بھرپائی کی جائے اور بھاجپا پر الزام لگاتے ہوئے سماجی رضا کار میدا پاٹکر نے کہا کہ سرکار کچھ کارپوریٹ کے ہاتھوں میں دیش کو بیچنے کی کوشش کر رہی ہے وہ ہوشیاری سے اپنے ووٹ کا حق کے استعمال کا سہارا لیں کسانوں کے بھے عزتی کرنے کیلئے مرکز کی مذمت کرتے ہوئے پاٹیکر نے کہا برطانیہ حکمرانوں نے بھی اس کا سہارا نہیں لیا تھا جسے بھاجپا سرکار قانون کا راز کہہ رہی ہے سرکار کو یہ قانون واپس لینے ہونگے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟