ہائی کورٹ کا فیصلہ سمجھ سے پرے ہے !

سپریم کورٹ نے ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کو سمجھ سے پرے بتاتے ہوئے ناراضگی جتائی ہے اس نے کہا کہ فیصلوں کا مقصد اس کے پیچھے دلیل اور اس نظریہ سے واقف کرانا ہوتا ہے جن سے عدالت قطعی فیصلے اور نتیجہ تک پہونچتی ہے ۔جسٹس ڈی وائی چندرچور اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے ایک ملازم پر ڈسپلن شکنی کاروائی پر چھڑے تنازعہ کے معاملے میں بھارتیہ اسٹیٹ بینک اور دیگر کے ذریعے دائر اپیل پر سماعت کے دوران یہ رائے زنی کی بنچ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ سنٹرل گورمنٹ انڈسٹریل ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق بینک اور دیگر کے خلاف کاروائی نہیں کی جائے گی ۔بنچ نے کہا ہم نے یہ پایا ہے ہائی کورٹ کے فیصلے کی زبان سمجھ میں نہیں آنے لائق نہیں ہے یہ انصاف کے مقصد کو پورانہین کرتی ۔بڑی عدالت نے اس ملازم کو بھی نوٹس جاری کیا جس کے خلاف ڈسپلن شکنی کی کاروائی کی گئی تھی ۔عدالت نے ہائی کورٹ کی ڈویزن بنچ کے 27 نومبر 2020کے فیصلوں میں بتائی گئی وجہ 18 صفحات سے زیادہ ہے لیکن یہ سمجھ سے پرے ہے ۔اس فیصلے میں بینک اور دیگر کی عرضی کو خارج کر دی گئی تھی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟