سبھی کو ویکسین کی اجازت سے بڑھ سکتی ہے ویکسین کی رفتار!

کورونا وبا کے روز بروز بڑھتے معاملوں کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھوار کو سبھی ریاستوں کے وزراءاعلیٰ سے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کو فوراً روکنا ہوگا 70ضلوں میں پندرہ دن میں کیس 150فیصد تک بڑھنے کا ذکر کر وزیر اعظم نے کہا اگر تیزی سے ہم نے فیصلہ کن قدم نہیں اٹھایا تو دیش بھر میں اس کا پھیلا و¿ ہوسکتا ہے دیہات میں معاملے بڑھے تو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا وزیر اعظم نے وائرس پر لگام کسنے کا تین منتر یاد دلائے اور کہا کہ ہمیں دیش بھر میں ٹیسٹنگ ،ٹریکنگ اور ٹریٹ منٹ پر پھر سے توجہ دینی ہوگی ساتھ ہی ایسے قدم نہیں اٹھانے کی نصحت دی جس سے عام لوگوں میں ڈر کو ماحول بنے وزیر اعظم نے وبا کی موجودہ صورتحال اور ویکسین نیشن کو لیکر ریاستوں کے وزراءاعلیٰ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ کی پی ایم مودی نے کہا کہ کچھ علاقوں میں مقامی انتظامیہ ماسک کو لیکر سنجیدہ نہیں ہے یہاں بے حدچوکسی برتنے کی ضرورت ہے مائیکرو کنٹین منٹ زون بھی بنائے جائیں وبا پر وزیر اعظم کی تجویز اور آگاہی پر توجہ دینا ضروری ہے ادھر جہاں کورونا کی رفتار ایک بار پھر بڑھ رہی ہے وہیں دہلی میں ویکسی نیشن کی رفتار ہلکی چل رہی ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی تک جس ٹارگیٹ تک پہونچنا چاہئے تھا اس سے دہلی ابھی کافی دور ہے اس کی ایک وجہ کٹیگری میں ویکسین لگانے کو بتائی جا رہی ہے ماہرین صلاح دے رہے ہیں اب وقت آچکا ہے دہلی میں سبھی لوگوں کیلئے ویکسین لگوانے کے دروازے کھول دیئے جائیں لیکن یہ تبھی ممکن ہے کہ جب ویکسین کی سپلائی دہلی کو مل سکے راجیو گاندھی سپر اسپیلیٹی ہسپتال کے نوڈل افسر ڈاکٹر اجیت جین کہتے ہیں کہ ویکسین کی رفتار بڑھانے کیلئے سرکار کو اپریل یا مئی تک سبھی لوگوں کو ویسکین لگوانے کی اجازت دینی پڑے گی حالانکہ اس کیلئے ضروری ہے کہ دہلی کو ویکسین کے درکار مقدار مل سکے اور ویکسی نیشن میں تیزی لانے کا ایک بڑھیاں طریقہ یہ ہے کہ مارکیٹ میں ویکسین دستیاب کروائی جائے اور اس کے ریٹ طے کےئے جائیں اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ جس عمر میں بھی کوئی شخص ویکسین انجیکشن لگوانا چاہے وہ مارکیٹ سے خرید کر اور کسی اچھے ڈاکٹر سے ٹیکا لگوا سکتا ہے جین کا کہنا ہے کہ ویکسین جلد بازار میں آنے والی ہے اور ویکسین کی دوسری مہم میں بھی بے حد تیزی آجائے گی ایسا اس لئے کیونکہ جس عمر کے لوگوں کو بھی ٹیکا لگوانے کے لئے اجازت نہیں ملی ہے اسی کی تعداد دیش میں سب سے زیادہ ہے ایسے میں اگر اجازت مل جاتی ہے تو ویکسینشن کا ڈیٹا کچھ ہی دن میں کئی گنا بڑھ جائے گا حالانکہ ابھی دہلی سرکار کی طرف سے سبھی کو ویکسین لگوانے کی اجازت دینا تھوڑا مشکل ہے ۔کیونکہ ویکسین کم پڑ جائے گی اور لوگوں کی تعداد بڑھ جائے گی ایسے میں بلیک ماریکٹینگ کا مسئلہ کھڑا ہو سکتا ہے اس لئے ویکسین کی تعداد زیادہ ہونے پر ہی یہ قدم اُٹھایا جا سکتا ہے ۔اگر ویکسین درکار تعداد میں ہے تو سبھی کو ٹیکا لگوانے کی اجازت دینا بہتر ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟