کیا بھاجپا توڑ پائےگی اویسی کا گڑھ ؟

حیدرآباد میونسپل کارپوریشن چناو¿مہم کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا روڈ شو کرنے اترنا ہی یہ بتانے کےلئے کافی کی بھاجپا اس چناو¿ کو کتنی سنجیدگی سے لے رہی ہے چناو¿ لوک سبھا کا ہو،اسمبلی کا ہو،یا کارپوریشن سطح کے ہوں،بھاجپا پوری طاقت لگاتی ہے کشمیر کے بعد اس کا ثبوت اب حیدرآباد میں مل رہا ہے۔ وہاں یکم دسمبر کو گریٹر حید رآباد میونسپل کارپوریشن کے چناو¿ مکمل ہوگئے ۔ چناو¿ کمپین کے لئے بھاجپا کے مرکزی وزیر امت شاہ بی جے پی صدر جے پی نڈا یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور یوا مورچہ کے صدر تیجسوی سوریا کی چناو¿ یاترا سے حید رآباد کا چناوی ماحول گرم ہوگیا تھا خاص کر یوگی اور سوریا کے بڑ بولے تقریر اور شاہ کو ملی لوگوں کی طرف سے زبردست حمایت سے بی جے پی کی امیدیں بڑھیں ہیں وہیں اپوزیشن پارٹیاں اندرونی مورچہ بندی میں لگ گئیں تھیں ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ یہ کارپوریشن کے چناو¿ میں قومی نیتاو¿ں کو گلی گلی گھما کر اسد الدین اویسی کے گڑھ کو کتنا توڑ پائے گی؟حیدرآباد کے چناو¿ پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ایسی بھیڑ اور ہل چل حالیہ برسوں میں کم دیکھنے کو ملی ہے ۔اسمبلی چناو¿ سے بھی زیادہ اہمیت گریٹر حید را ٓبادمیونسپل کارپوریشن کے چناو¿ نے پید اکی ہے ۔ ہر گلی کوچے میںچوراہے ،دکانوں اور دفتروں میں بھاجپا کے بڑے لیڈروں کے کمپین کے بارے میں بحث ہوتی ہے لیکن آل انڈیا اتحاد المسلمین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اویسی کے رتبے اور گڑھ پر ان نیتا و¿ںکی کمپین کا کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے۔ بتادیں کہ حید رآباد کارپوریشن کی 150سیٹوں میں سے 60سیٹیں پرانے شہر میں ہیں اور پرانہ شہر اویسی کا گڑھ مانا جاتا ہے وہاں کی ساٹھ میں سے51سیٹیں اتحاد المسلمیں کے پاس ہیں اورپرانے شہر کی باقی نو سیٹیں اور باقی نوے سیٹوں پر بی جے پی اس مر تبہ کافی کچھ حاصل کرنے کی امید لگائے بیٹھی ہے ۔ ریاست میںحکمراں ٹی آر ایس بی میدا ن میں ہے واقف کار مانتے ہیں پولورائزیشن میں جاتے دکھائی پڑ رہے چناو¿ میں ٹی آر ایس کو کچھ اور کانگریس کو کافی نقصان ہوسکتا ہے کیونکہ ہندو ووٹ بی جے پی کی طرف جاسکتا ہے ۔ یکم دسمبر کو پولنگ سے پہلے اتوار کے روز امت شاہ کے تلخ تیور کا جواب اسد الدین اویسی نے زور دار طریقے سے دیا ہے اور کسانوں کا ایشو اٹھا تے ہوئے ان کہنا تھا کی امت شاہ چناو¿ کے لئے حید رآباد تو آسکتے ہیں تو کسانوں سے بات کرنے کیوں نہیں جا سکتے ؟ دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہونے کے دعویٰ کرنے والی بھاجپا آہستہ آہستہ کارپوریشن کے چناو¿ کو لیکر اتنا فکر مند کیوں ہے ؟ کیا اس کی وجہ ہر چناو¿ کو سنجیدگی سے لینے کی بھاجپا کی عاد ت ہے یا کوئی بڑی حکمت عملی ہے ؟ پچھلے چناو¿ میں ننوے سیٹیں جیت کر ٹی آر ایس پچھلی بار اپنا میئر بنا چکی ہے 94سیٹ اویسی کے پارٹی کو ملی تھی اور چار سیٹ سے تسلی کرنے والی بھاجپا اس مرتبہ کوئی موقع نہیں گنوانا چاہتی پچھلے چناو¿ میں بھاجپا کو چار اور اویسی کی پارٹی کو 44سیٹیں ملیں تھیں اب بہار میں اے آئی ایم آئی ایم کو پانچ سیٹیں ملنے کے سبب بھاجپا اسد الدین کی پارٹی کو سنجیدگی سے ملنے لگی ہے ۔پارٹی نے بھوپیندر یادو کو حید ر آباد میونسپل کارپوریشن چناو¿ کا انچارج بنا کر ایسے اشارے دیئے ہیں ۔ اس لئے بھا جپا اویسی کو ان کے گھر میں ہی گھیر نا چاہتی ہے ایسا لگتا ہے بھاجپا میونسپل کارپوریشن چناو¿ کو ریاست کا اقتدار ہتھیا نے کا ذریعہ سمجھتی ہے سال 2108ہریانہ میونسپل چناو¿ میں بھاجپا نے پانچ میونسپل کارپوریشنوں پر قبضہ کر لیا ہے ۔پارٹی کے ورکروں کا اس سے حوصلہ بڑھا ہے اور اسی وجہ سے 2019کے لوک سبھا چناو¿ میں جیت ملی ہے ۔ دیکھیں کہ اس بار حید رآباد میں کیا ہوتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟