کسانوں کے آندولن پر کینڈا کے وزیر اعظم کا غیر مناسب تبصرہ!

یہ انتہائی بد قسمتی کی بات ہے کہ کینڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نئے زرعی قانون کے احتجاج پر نا مناسب تبصرہ کیا ہے ۔ ٹروڈو نے بھار ت میں جاری کسانوں کی تحریک کی حمایت کی ہے اور کہا کینڈا پر امن مظاہروں کے حق کا ہمیشہ بچاو¿ کرے گا گرونانک دیو کی 551ویں سالہ جینتی کے موقع پر ایک آن لائن پروگرام کے دوران کہا کہ حالات بے حد قابل تشویش ہیں اور ہم پریوار اور دوستوں کو لیکر پریشان ہیں ۔ہمیں پتہ ہے کہ یہ کئی لوگوں کے لئے سچائی ہے ۔ آپ کو یاد دلا دوں پر امن مظاہرے کے حق کی حفاظت میں کینڈا ہمیشہ کھڑا رہے گا کینڈا میں بھاری تعداد میں ہندوستانی رہتے ہیں زیادہ تر ان میں پنجاب سے ہیں ۔ ٹروڈو نے اپنے ٹویٹراکاو¿نٹ میں پوسٹ کئے گئے ویڈیو میں کہا ہم بات چیت میں یقین کرتے ہیں اور ہم نے ہندوستانی حکام کے سامنے اپنی تشویشات رکھی ہیں ۔ واضح ہو ٹروڈو پہلے بھی سیاسی وجوہات کے سبب بھارت کے اندرونی معاملوں میں دخل اندازی کرچکے ہیں اس کا دونوں ملکوں کے رشتوں پر اثر پڑ رہا ہے ۔خاص بات یہ ہے کہ ورلڈ ٹریڈ ارگنایزیشن(WTO) کی میٹنگ میں کینڈا بھارت سرکار کی ایم ایس پی دینے کی پالیسی کی مخالفت کرتا رہا ہے ،جبکہ کسانوں کی بڑی مانگ رہی ہے کہ آگے بھی ایم ایس پی کی گارنٹی چاہئے ٹروڈو کے کیبنٹ ساتھی و وزیر دفاع ہر جیت سجن نے بھی ایک دن پہلے ٹویٹ کیا تھا کہ کسانوں کے پر امن مظاہروں کو بھارت کی طرف سے کچلنا کافی تشویش ناک ہیں ہم اپنے پریوار کی حفاظت کو لیکر فکر مند ہیں انہوں نے جمہوری اقدار کی دوہائی دی تھی اس کے چلتے وہ بھارت کے رویے سے بھی دو چار ہوچکی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ مقامی سیاسی تجزیوں کو اپنے حساب سے بنانے کے زور میں کینڈا کو بھارت سے رشتوں کی پرواہ نہیں ہے کینڈا سرکار کی رویئے جتنی بھی نقطہ چینی کی گئی وہ اس کے لئے خود ہی ذمہ دار ہیں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جس طرح اپنی ڈپلیومیٹک حدود سے آگے جاکر تبصرے کئے وہ بھارت کے اندرونی معاملوں میں غیر مناسب ہی نہیں بلکہ ایک اقتصادی اور سیاسی معاملے کو ایک کٹر مذہبی نظریہ سے دیکھنے کی نیت بھی ہے اس سے ٹروڈو کے بچنا چاہئے تھا اور ایسے غیر مناسب تبصروں سے صرف دونوں ملکوں کے رشتوں کے خراب ہونے کے علاوہ کوئی فائدہ نہیں ہوگا اپنے گھریلو سیاسی نفع نقصان کے لئے کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملوں میں اس طرح کی دخل اندازی صحیح نہیں ہے ۔ (ان نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟