جب دیکھو اڈا،نڈا ،پھڈا،چڈا،بنگال چلے آتے ہیں !

مغربی بنگال میں باقاعدہ بازی یعنی اسمبلی چناو¿کی تاریخوں کا ابھی اعلان نہیں ہوا لیکن اس سے پہلے ہی چناوی سطرنج کی بسات بچھ چکی ہے اور دونوں بڑے کھلاڑیوں ترنمول کانگریس اور بی جے پی نے اپنی اپنی چالیں بھی شروع کردیں ہیں ریاست میں اسمبلی کی 294میں سے 200سیٹیں جیتنے کا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا دعوی جنوری میں شہریت ترمیم قانون نافذ کرنے کا کیلاش وجے ورگیہ کا دعویٰ ،مغربی بنگال میں قانون و نظم پوری طرح بگڑنے اور جمہوریت ختم ہونے کے بی جے پی لیڈروں کے دعوے ہوں یا بی جے پی صدر جے پی نڈا کے کوکلکتہ دورے کے وقت ان کو کالے جھنڈے دکھانے اور ان کے قافلے پر پتھراو¿ یہ سب اسی شطرنجی چالوں کا حصہ بتایا جارہے ہیں ۔ سی اے اے کے مسئلے پر جہاں گھمسان شروع ہوگیا ہے وہیں جے پی نڈا کے قافلے پر پتھراو¿ کے مسئلے پر مرکز اور ممتا سرکار آمنے سامنے آگئے ہیں ۔ مغربی بنگال میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان جاری سیاسی دنوں دن تیز ہوتی جارہی ہے۔اور دونوں نیتاو¿ں میں زبانی جنگ خوب چلی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پتھراو¿ کے واقع کو بی جے پی کا ناٹک کہا اور ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے سب کے سب یہاں جمے ہوئے ہیں ۔ممتا نے کہا اکثر وزیر داخلہ یہاں ہوتے ہیں باقی وقت ان کے مڈا نڈا پھڈا اڈا یہاں ہوتے ہیں۔ جب ان کے پاس کوئی سننے والا نہیں ہوتا تو وہ اپنے ورکروں کو نوٹنکی کرنے کےلئے کہتے ہیں ۔ ڈیمائینڈ ہاربر علاقے میں اس واردات پر ممتا نے انگلی اٹھاتے ہوئے کہا آپ کے ساتھ سیکیورٹی عملا ہے کوئی آپ پر حملہ کیسے کر سکتا ہے۔ حملے کی یوجنا بنائی گئی ہوگی میں نے پولس سے جانچ کرنے کو کہا ہے لیکن میں ہر وقت جھوٹ برداشت نہیں کروں گی بی جے پی کے ورکر ہرروز ہتھیاروں کے ساتھ ریلیوں کے لئے آتے ہیں اور وہ خود کو تھپڑ ماررہے ہیں ۔ اور اس کا الزام ترنمول کانگریس پر لگا رہے ہیں ذرا حالات کے بارے میں ساچئے وہ بی ایس ایف سی آر اے پی ایف اور فوج اور سی آئی ایس ایف کےساتھ گھوم رہے ہوں پھر بھی اتنے خوف زدہ کیوں ہیں ؟ ممتا کی باتیں سن کر نڈانے کہا میرے بارے میں بہت ساری تشبیہات دی ہیں اور انہیں ڈیکشنری ہی بدل دی ہے ممتا جی میں آپ کے سنسکاروں کے بارے میں بتاتاہوں یہ بنگالی کلچر نہیں ہے اور آپ بنگال کو کتنے نیچے لے گئی ہیں ادھر خبر ہے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ 19دسمبر کو ایک بار پھر مغربی بنگال پہونچ رہے ہیں مغریبی بنگال کے 24پرگنہ ضلع میں جے پی نڈا کے قافلے پر حملے کے چند گھنٹے بعد ترنمول کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اطلاع ملی ہے کہ بھگو ا دل کے لوگوں نے لوگوں کو حالات خراب کرنے کےلئے بھڑکیا تھا ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر سبرت مخرجی نے کہا کہ بھاجپا کا ریاست کے حکمراں پارٹی کے تاریخی رپورٹ کارڈ سے توجہ ہٹانے کی کوشش تھی ؟ ویسے بھاجپا صدر جے پی نڈا کو جےڈ سیکیورٹی ملی ہوئی ہے اس کے باوجود کچھ لوگ نڈا کی گاڑی پر پتھر بازی کرنے میں کامیاب ہوگئے تو یقینی طور سے اسے سیکیورٹی انتظام میں ایک بڑی چوک کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟