ایسے میں اپنے قرض جال میں پھانستا ہے ڈریگن!

چین اپنے کثیر المفاد بیلٹ اینڈ روڈ اینیسیٹو (بی آر ائی ) کے ذریعے سری لنکا ، جامبیا ،اور مالدیپ ،پاکستان ، اور کرگستان جیسے کئی ملکوں کو اپنے قرض کے جال میں پھنسا کر شدید مالی خطرے میں دھکیل رہا ہے چین نے بی آر آئی کے ذریعے ان ملکوں میں کافی پیسہ لگایا ہے اور سنہرے سپنے دکھائے ہیں جس سے ان کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئے گی جو انہیں مالی ترقی میں مدد کرے گا بی آر اے پروجیکٹ میں بندرگاہیں سڑکیں ریلوے ہوائی اڈے ، بجلی گھر کے ڈیولپمینٹ شامل ہیں اس کے بعد یہ پروجیکٹ سیکڑوں عرب ڈالر کا ہوگیا ہے ۔ پچھلے سات سال میں اس پروجیکٹ نے 70سے زیادہ دیشوں میں اپنا جال پھیلا ہواہے ۔ چین کو 99سال کی لیز کے بعد قرض میں ڈوبے مندرجہ بالا ملکوں پر پریشانی کے باد ل چھا گئے ہیں ایسے ملکوں کی فہرست لمبی ہے ۔ مالدیپ پر چین کا تقریبا ً1.4عرب ڈالر بقایاہے ۔ چونکہ اس کی جی ڈی پی 5.7بلین ڈالر ہے سی ایم آر مائیکل انسٹیٹیوٹ نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ یہ اعداد شمار صحیح ہیں تو زامبیہ پر کل 14.7بلین ڈالر کا قرضہ ہو سکتا ہے ۔ جس میں چینی قرض 44فیصدی ہے ۔ ادھر پاکستان کی مالی حالت خراب ہے وہاں بی آر ائی کے علاوہ چین پاکستانی مالیاتی کوری ڈور چلا رہاہے۔ایک ایوام کے چیف مالی مشیر ڈی کے سری واستو کہتے ہیں چین زبردست طریقے سے ادھا ردیتا ہے وہ بھی غریب ملکوں کو یہ ان ملکوں کے لئے زیاد ہ پریشانیاں اور چنوتیاں پیدا کرتا ہے جو بی آر آئی میں شامل ہیں سو دیشی جاگرن منچ کے قومی نائب کنوینر اشونی مہاجن کہتے ہیں کہ ہم گہرائی سے جائزر لیتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ چین کے ذریعے چلائے جار ہے پروجیکٹ سبھی چین پر مرکوز ہے اور یہ کمپنیاں عام طور پر چینی حکومت کی بالا دستی میں ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟