سات مہینے بعد سنیما ہالوں میں فلم شو شروع ،فلموں کی لگی قطار!

سنیما گھر سات مہینے کے بعد بیشک کھل گئے لیکن فلم دیکھنے والے ناظرین دور ہیں کافی انتظار کے بعد سنیما گھروں میںرونک لوٹ آئی ہے جمعہ کو پہلا دن تھا دہلی کے ملٹی پلیکش میں کورونا سے بچاو¿ اور فلم ناظرین کی تسلی کے لئے اپنی صلاحیت کا بھرپور استعمال کیا زیادہ لوگ تو نہیں آئے مگر امید ضرور جاگی ۔ دہلی میں 105سنیما گھر و ملٹی پلیکس ہیں۔ابھی کچھ ہی نے شروعات کی ہے 11مارچ کو حکومت نے کورونا انفیکشن پھیلنے کے بعد بچاو¿ کی کوشش میں تما م سنیما گھروں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا ابھی دہلی میں pvr (پی وی آر )سنیما میں صرف 19کو شروع کیا گیا ہے سنیما میں کورونا یودھاو¿ں کے لئے ان کی خدمات پر ایک اشپیشل فلم دکھا ئی گئی جس میں ڈاکٹر نرسیں سول ڈیفینس ملازم، آشا ورکرکے علاوہ پی وی آر سنیما کے ملازم بھی شامل تھے نئی دہلی انتظامیہ کی طرف سے یہ درستاویزی اسپیشل فلم دکھائی گئی ۔ اس میں ایس ڈی ایم ،نتن و اڈیشنل ایس ڈی ایم پیوش روہنکر اور شروتی اگروال موجود رہے۔اس موقع پر ایس ڈی ایم نے لوگوں کو کورونا وباءسے بچا نے کے لئے کورونا یودھاو¿ں نے بہت محنت کی ہے جب سنیما ہا ل شروع ہوگئے ہیں تو ان لوگوں کا کچھ ذہنی کشیدگی کو دور کرنے کے لئے سنیما ہال کھولے گئے تاکہ وہ یہاں سنیما دیکھ سکیں ۔ حالانکہ دیش کے کئی سنیما گھرون کے مالکوں کا کہنا ہے کہ وہ پرانی فلموں کی نمائش کر کے اپنے سنیما گھر کھول رہے ہیں ۔ بالی ووڈ میں بھی فلمی شوٹنگ شروع ہونے کے اعلان کے ساتھ کاروباری سرگرمیاں بڑھنا فطری ہیں اور اب تمام پروڈیوسر فلموں کی ریلیز کی حکمت عملی بنا رہے ہیں ۔ اس کے تحت اکچھے کمار کیٹرینا کیف کی فلم شوریا ونسی جو 15اکتوبر یا دیوالی پر ریلیز ہونے کی باتیں ہورہیں تھیں اب 26جنوری پر ریلیز ہوگی سنیما گھر کھلتے ہی فلموں کی لائن لگ گئی ہے ۔ ایک مہینے تک کسی پروڈیوسر اپنی فلم ریلیز کرنے کی ہمت نہیں کی بالی ووڈ میں جہاں فلموں کی شوٹنگ شروع ہوچکی ہے وہیں نامی گرامی پروڈیوسر اور اداکاروں کی لیسٹ پے لئے کی فلمیں ریلیز کے لئے تیار ہیں ۔ اور اداکاروں فلموں کے لئے مانگ بڑھنے لگی ہے خریداروں نے فلموں کے لئے معاہدے شروع کردئے ہیں ۔ ابھی تو پورے سنیما گھر تو کھلے ہی نہیں لیکن آہستہ آہستہ لائن پٹری پر آرہی ہے ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟